پاکستان

شیعیان حید کرار کی ٹارگٹ کلنگ اور ملک بھر میں دہشت گردی کی ذمہ دار کالعدم لشکر جھنگوی

rehmanوفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا قومی اسمبلی میں خطاب
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہاہے کہ ملک بھر میں ہونے والی دہشت گردی اور شیعیان حیدر کرار کے جلوس ہائے عزاء اور مزارات مقدسہ میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں کالعدم دہشت گرد جماعت لشکر جھنگوی ملوث ہے۔شیعت نیوز کے نمائزندے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے جمعہ کے روز قومیا سمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں روز عاشور امام حسین علیہ السلام کے موقع پر جلوس ہائے عزاء میں ہونے والا دھماکہ ہو،یا پھر چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر عزادران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام پر حملہ  ہو،یا لاہور میں یوم علی علیہ السلام کے موقع پر شرکائے جلوس پر بم حملے ہوں یا پھر کوئٹہ میں امام بارگاہوں پر حملے اور یوم القدس ریلی میں دہشت گردانہ کاروائی اور دھماکہ ہو ان تمام تر دہشت گردانہ واقعات میں کالعدم دہشت گرد گروہ لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گرد ملوث ہیں،ان کاکہنا تھا کہ ملک بھر میں مزارات مقدسہ اور مساجد و امام بارگاہوں پر ہونےوالے بم دھماکوں میں بھی کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گرد گرفتار ہوئے ہیں او ر ملوث پائے گئے ہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ کراچی،کوئٹہ،لاہور سمیت ملک بھر میں شیعیان حیدر کرار کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کے پیچھے ملک میں فرقہ واریت کو پھیلانے اور شیعہ سنی فسادات کو ہوا دینے کی سازشیں ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پنجاب حکومت پر زور دیا کہ وہ جنوبی پنجاب میں طالبان دہشت گردوں کے مراکز کے خلاف آپریشن کرے اور ان کاقلعہ قمع کرے انہوںنے طالبان دہشت گردوں کو ظالمان کا لقب دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ایک شخص پوری اسمبلی میں یہ بات ثابت کر دے کہ جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشت گرد تنظیمون سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی اور ظالمان دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود نہیںہیں تو میں اسی وقت استعفیٰ دے دوں گا،انہوںنے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف جنوبی پنجاب میں طالبان دہشت گرد موجود ہیں بلکہ ان کے پنجاب حکومت سے مضبوط تعلقات بھی ہیں جبکہ کچھ مواقع ایسے بھی آئے ہیں کہ طالبان دہشت گردوں اور کالعدم لشکر جھنگوی گروپ نے پنجاب حکومت کو دھمکی بھی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ کسی اور سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی اختیار کر لیں گے ۔
اس موقع پر رحمان ملک کاکہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے مدرسہ دہشت گردی تربیت گاہ بن چکے ہیں جہاں پر مذہبی منافرتوں کو پھیلانے کی تعلیم دی جاتی ہے اور دہشت گردی کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے ،انہوںنے کہا کہ ان دہشت گردی کے مراکز کا خاتمہ کئے بغیر ملک مستحکم نہیں ہو سکتا ہے۔انہوںنے دہشت گرد گروہوں کے بیرونی ممالک کے ساتھ روابط کا بھی انکشاف کیا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور جلوسوں اور مذہبی اجتماعات پر ایک طویل عرصے سے کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی حملے کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں ہزاروں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button