پاکستان

شیعہ سنی اتحاد انقلاب اسلامی ایران کے اثرات میں سے ہے

allama_amin_shaheediحجت الاسلام امین شھیدی نے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد کو انقلاب اسلامی ایران کے مرھون منت ہے جسے فلسطین ، لبنان اوردیگر ممالک میں مشاھدہ کیا جاسکتا ہے ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن حجت الاسلام امین شھیدی نے ایک خبر رساں ادارے سے گفتگو میں امت اسلامیہ کے درمیان اتحاد ویکجہتی جو انقلاب اسلامی ایران کے مرھون منت بیان کرتےہوئے کہا : اج ھم فلسطین ، لبنان اور دیگر ممالک میں سے کاملا دیکھ  سکتے ہیں کہ دشمن نے اسے توڑنے کیلئے کیسے کیسے حربے استعمال نہی کئے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کا اپسی اتحاد ھمیشہ علماء ودانشوروں کی خاص توجہ کا محتاج ہے کہا : ھماری بڑی مشکل یہ ہے سامراجیت نے اس اختلاف کو ھوا دینے ، لوگوں کے دل میلا کرنے اور عوام کے احساسات سے کھلواڑ کرنے کی غرض سے کے لئے بہت ساری کتابیں ، رسالے منتشر کررکھے ہیں تاکہ مسلمان ایک دوسرے کی بہ نسبت متنفر ہوسکے ۔
انہوں نے مسلمانوں کی پچھلی طرز زندگی کو بیان کرتے ہوئے کہ گذشتہ زمانے میں افراد بغیر مسلک کو مذھب کی قید وبند کے اپسی رشتے میں جڑ جایا کرتے تھے کہا : مگرامریکا ، اسرائیل اور اس کے الہ کار وھابیت اور اس جیسے افکار کے افراد نے اج رشتہ داروں کو ایک دوسرے سے چھڑا دیا کہ جسے ھر دو فرقے کے لوگ بخوبی محسوس کررہے ہیں ۔
انہوں نے اس سلسلے میں اجماعات ، کانفرنس کے انعقاد اور علماء ودانشوروں کے اپسی مذکرات کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا : بہتر ہےکہ مذاھب و مسالک مشترکہ جوانب کو لیکر ایک دوسرے کا ساتھ دیں اور اختلافی باتوں سے پرھیز کریں کیوں کہ اسی میں قوم وملت اور اسلام کی بقا کا دار ومدار ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اتحاد کے حوالے سے امام خمینی (رہ) کا بیان فطرت انسانی کے مطابق ہے کہا : اس پیغام پر اج بھی عمل کیا جاسکتا ہے کیوں یہ قران ایات کا ائینہ ہے اور قران کے مفاھیم والفاظ ھرگز پرانے نہی ہوسکتے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے اس اتحاد کے سلسلے میں فراوان کوشش کرنی ہوگی کیوں کہ سامراجیت کے ہاتھوں ڈالے ہوئے سازش کے اب نے معاشرے میں فساد کی جڑیں مضبوط کردیں ہیں کہا : امید ہے کہ علماء اور مذھبی قائدین اپنی بے وقفہ کوششوں کے ذریعہ بظاھر بکھری امت کو متحد کردیں گے ، ھمارے پاکستان اورھمجوار ممالک میں اتحاد اس امت اسلامیہ کو ایک شیشہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند بنا کر رکھ دے گا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button