پاکستان

اسلام آباد:دہشت گردعناصراسلام کو بدنام کررہے ہیں ان کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں

shia

اسلام آباد:مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد /راولپنڈی،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی ڈویژن اور امامیہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام کراچی اور مظفرآبادمیں ہونے والے خودکش دھماکے،جلاؤ گھیراؤ، اور ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کےخلاف ملک بھر کی طرح اسلام آبادمیں G/6/2 امام بارگاہ سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ چائنہ چوک جاکر اختتام پذیر ہوگئی۔ریلی میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل تھے جنھوں نے دہشت گردی کیخلاف ہاتھوں میں پلے کارڈز،جھنڈے اور بینرزاٹھارکھے تھے جن پر دہشت گردی کےخلاف نعرے درج تھے

 اور فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین روالپنڈی / اسلام آبا دکے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ عابد حسین بہشتی نے کہاکہ کراچی اور مظفرآباد کے جلوسوں پر خودکش حملے انتہائی افسوس ناک ہیں اور یہ دھماکے ملک توڑنے اور ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازشیں تھیں ،دہشت گردعناصراسلام کا نام بدنام کررہے ہیں ان کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ لوگ جو اس کو ردعمل کانام دے کران کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں دراصل وہ ملک کے خیرخواہ نہیں ہیں۔ انہوںنے علمائے کرام اور تمام مکاتب فکر سے اپیل کی ہے کہ وہ ان عناصر کی حوصلہ شکنی کریں اور انہیں اپنی صفوں سے نکال باہر کریں۔ حکومت بخوبی جانتی ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کون لوگ ہیں انہوں نے کراچی میں سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو جلائے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گرد عناصرنے پہلے سے پلاننگ کے ذریعے خودکش دھماکے کروائے اور بعد میں سرکاری اور غیر سرکاری املاک کو جلاکر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ یہ ردعمل تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ امریکہ،برطانیہ، اسرائیل اور بھارت کے ایجنٹ ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ فراز نقوی ،آئی،ایس او راولپنڈی ڈویژن کے صدر تقی حیدرنے کراچی میں معصوم شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت ہمارے زخموں پر نمک پاشی کاکام نہ کرے۔عزاداران امام حسین ؑعاشور کے روز عزاداری اور ماتم داری کرنے آتے ہیں نہ کہ ہاتھوں میںپیڑول اور کیمیکل اٹھائے پھرتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ کراچی میں حکومتی انتظامیہ نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا کیونکہ آٹھ محرم سے تسلسل کے ساتھ دھماکے ہوتے رہے اور حکومت کی طرف سے یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا رہا کہ یہ گیس سلنڈر پھٹ گیا جس کی وجہ سے اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا اگر انتظامیہ سنجیدگی سے کا م کرتی توان واقعات سے بچا جاسکتا تھا۔اور ظلم کی بات تو یہ ہے کہ کئی گھنٹوں تک شہرمیں جلاؤ گھیراؤ ہوتا رہا مگر انتظامیہ ٹس سے مس تک نہ ہوئی اور کسی دہشت گرد کو نہ پکڑسکی۔ آخر میں متفقہ طور پر قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ کراچی میں معصوم شیعہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔وہ مدارس جن کی پہلے بھی کئی مرتبہ نشاندہی کی گئی اُن کو فوراًبندکیا جائے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر کو گرفتارکیا جائے۔ملک بھر میں طالبان کے خلاف آپریشن کو تیز کیا جائے اور اِن کو سپورٹ کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرکے سزا دی جائے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button