غزہ کا محاصرہ سخت – دواؤں اور غذائي اشياء کي شديد قلت
غزہ سے موصولہ رپورٹ ميں بتايا گيا ہے کہ محاصرے کي شدت کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے خاص طور پر دواؤں اور کھانے پينے کي اشياء کي شديد قلت ہوگئي ہے –
صيہوني حکومت نے سات سال سے غزہ کا محاصرہ کررکھا ہے اور بنيادي ترين ضرورت کي اشياء بھي غزہ پہنچانے کي اجازت نہيں ديتي –
رپورٹوں ميں بتايا گيا ہے کہ غزہ ميں فوڈ سيکورٹي ختم ہوگئي ہے اور انتہائي خوش فہمي کے ساتھ جو تخمينے لگائے گئے ہيں ان کے مطابق دو ہزار بيس تک غزہ رہنے کي جگہ نہيں رہے گا-
اس درميان فلسطين کي منتخب حکومت کے ايک رکن محمد الفرا نے اعلان کيا ہے کہ محاصرے کے سبب نوے فيصد تعميري پروجکٹ بند ہوچکے ہيں – انہوں نے عالمي برادري سے مطالبہ کيا ہے کہ غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے غاصب صيہوني حکومت پر دباؤ ڈالا جائے –
فلسطين کي وزارت صحت نے اعلان کيا ہے کہ ضروري دواؤں اور طبي وسائل کي کمي کے سبب سيکڑوں افراد کے لقمہ اجل بن جانے کا خطرہ پيدا ہوگيا ہے –
فلسطيني وزارت صحت نے بتايا ہے کہ صيہوني حکومت کسي بھي بين الاقوامي قانون کي پابند نہيں ہے اور وہ ضروري دوائيں بھي نہيں آنے دے رہي ہے – غزہ ميں اب تک چار سو ساٹھ افراد اسپتالوں ميں دواؤں کے فقدان کي وجہ سے جاں بحق ہوچکے ہيں –
غزہ ميں ايندھن نہ پہنچنے کي وجہ سے بجلي کا بھي شديد بحران ہے جس کي وجہ سے اسپتالوں اور علاج کے مراکز عوام کو طبي خدمات نہيں فراہم کرپارہے ہيں-