لبنان

شامی باغیوں کیلئے اسلحہ کے جہاز ارسال کرنیوالے غزہ کیلئے ایک گولی ارسال کرنیکی جرات نہیں رکھتے، سید حسن نصراللہ

hasan nasrullaحزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے غزہ پٹی کے لئے اسلحے کی ترسیل نہایت ضروری قرار دی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے ماہ محرم کی مناسبت سے گذشتہ رات اپنے ایک خطاب میں غزہ پٹی پر حملے میں عرب ممالک کے شرمسارانہ کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت غزہ پٹی کے لئے ہتھیار بھیجنا ہر واجب سے زیادہ ضروری ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیلی سمجھیں گے کہ فلسطینی تحریک مزاحمت کے میزائل ختم ہو چکے ہيں اور مزاحمت کی سرگرمیاں رک گئی ہيں۔ لہذا اسلامی ممالک پر واجب ہے کہ اپنی سرحدوں کو کھول دیں اور غزہ پٹی کے لئے مزید میزائل بھیجیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے غزہ پٹی میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی بچوں، عورتوں اور عام شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے اسرائیل کا مقصد، فلسطینی تحریک مزاحمت پر دباؤ ڈالنا ہے، تاکہ انھیں اپنی شرائط  سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جاسکے۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس وقت عرب ممالک سے یہ توقع تھی کہ غزہ پٹی کے عوام کے ساتھ رہيں نہ کہ اسرائیل اور غزہ پٹی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔ واضح رہے کہ غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے گذشتہ چھ روز سے جاری حملوں میں سو تیرہ سے زیادہ فلسطینی شہید اور نو سو سے زائد زخمی ہو چکے ہيں۔

دیگر ذرائع کے مطابق سید حسن نصراللہ کا بعض عرب ممالک کی طرف سے شام کے باغیوں کے لئے اسلحہ ارسال کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شامی حکومت کے مخالفین کے لئے اسلحے سے بھرے بحری جہاز ارسال کرنیوالے  عرب ممالک غزہ کے مظلوموں کے لئے حتی ایک گولی بھیجنے کی جرات بھی نہیں رکھتے۔ اپنی تقریر کے آخر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا تاکید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران، شام اور حزب اللہ ہرگز غزہ کے عوام کی حمایت ترک نہیں کریں گے، اور جس طرح گذشتہ سالوں میں ہم ان کے ساتھ تھے، اب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور یہ ہمارا دینی، ایمانی، ملی اور انسانی فرض ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button