دنیا

دھیمے لہجے میں سخت تنقید، ہندوستانی انتخابات کا احوال

manmohanہندوستان میں انتخابات جاری ہیں اور انتخابی گہما گہمی اپنے عروج پر نظر آرہی ہے، دھیمے مزاج کے ہندوستانی وزیراعظم من موہن سنگھ نے پہلی بار بی جے پی کے رہنما نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ مودی نے بھی کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی ریاست اترپردیش میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں ہندوستان کے وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا کہ نریندر مودی جو وعدے کررہے ہیں انہیں کبھی بھی پورا نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی پوری انتخابی مہم صرف ایک شخص کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، بی جے پی کے موجودہ منشور میں کوئی نئی بات نہیں اور اس کا مقصد صرف اور صرف معاشرے کو تقسیم کرنا ہے۔ دوسری جانب پونا میں انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی نے کانگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ من موہن سنگھ برائے نام وزیر اعظم تھے، حکومتی معاملات اصل میں سونیا گاندھی دیکھتی تھیں۔ مودی نے حال ہی میں شائع ہونے والی سنجے بارو کی کتاب کا حوالہ دیا اور کہا کہ کتاب میں صاف کہا گیا ہے کہ تمام اہم سرکاری امور سونیا گاندھی دیکھتی تھیں اور عوام یہ جاننے کا حق رکھتے ہیں کہ کس طرح وزیر اعظم کے عہدے کی ساکھ کو تباہ کیا گیا۔ اب تک ہندوستانی انتخابات کے چار مراحل ہوچکے ہیں جبکہ 17 اپریل کو پانچویں مرحلے میں 122 نشستوں کے لیے پولنگ ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button