دنیا

انڈونیشیا کے چیف جسٹس رشوت لینے کے الزام میں گرفتار

indoفرانسیسی خبرایجنسی کے مطابق دنیا کے رشوت ستانی سے چھٹکارا پانے والے ممالک میں بدعنوانی کا یہ اعلیٰ ترین کیس ہے، اس معاملے پر انڈونیشیا کے صدر سوسیلو بمبانگ یودھویونو نے گہرے افسوس کیا۔ انڈونیشیا کے بدعنوانی کے خاتمے کے کمیشن کے ترجمان نے چیف جسٹس عقیل مختارکو جکارتا میں ان کے گھر سے اس وقت حراست میں لیاجب وہ ایک تاجراوررکن پارلیمنٹ سے تقریباً ڈھائی لاکھ ڈالر رشوت وصول کررہے تھے۔
واضح رہے کہ اس رشوت کا تعلق بورنیوجزیرے کے ضلع گوننگ ماس میں4 ستمبر کو ہونے والے متنازع انتخابات سے ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جکارتا کے ہوٹل سے گوننگ ماس ضلع کے سربراہ اور ایک دوسرے شخص کو بھی حراست میں لیاگیا۔ گرفتار کیے گئے پانچوں افراد سے تفتیش جاری ہے۔ عقیل مختار کے بارے میں بتایاگیاہے کہ وہ گولکر پارٹی کا سابق رکن ہے۔اور رواں سال اگست میں 5 سال کیلیےوہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس مقررہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button