دنیا

جامعۃ الزھرا لکھنؤ کے سربراہ کا انتقال ہوگیا

lucknow_imamـ جامعۃ الزھرا لکھنؤ کے سربراہ و بانی کا دل کے دورہ کی بنا پر انتقال ہوگیا ہے۔اطلاعات کے مطابق خواتین حوزہ علمیہ جامعۃ الزھرا لکھنؤ ھندوستان کے بانی و سربراہ حجت الاسلام سید حیدر مهدی زیدی کا دل کا دورہ پڑنے کی بنا پر انتقال ہو گیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام زیدی کے دل میں تکلیف ہوئی جس کی بنا پر ان کو ہسپتال لے جایا گیا اور ڈاکٹر کی تقریبا دو گھنٹے مسلسلہ محنت فائدہ مند ثابت نہ ہوئی اور دل کی حرکت بند ہو جانے کی وجہ سے تقریبا مرحوم عالم دین ۵۰ برس کی عمر میں اس فانی سے دیار باقی کی جانب کوچ  کرگئے۔
حجت الاسلام سید حیدر مہدی زیدی کی ولادت مظفر نگر اترپردیش میں ہوئی انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن میں حاصل کی اس کے بعد کچھ عرصہ مدرسہ منصبیہ میں دینی تعلیم و تربیت کے حصول میں مصروف رہے اور اس کے بعد جامعہ ناظمیہ لکھنؤ میں بھی اسی مقصد کے حصول کے لئے تشریف لائے اور مزید اعلی تعلیم کے حصول کے لئے انھوں نے حوزہ علمیہ قم ایران کا سفر کیا اور اس حوزہ علمیہ میں درس خارج تک تعلیم حاصل کرکے ہندوستان لوٹ آئے۔
مرحوم حوزہ علمیہ قم ہی سے خواھران کی تعلیم و تربیت کے فکر میں تھے اور ھندوستان میں مختلف دینی اداروں میں تدریس کے ساتھ ساتھ خواتین کے حوزہ علمیہ کی تعمیر کے لئے کوشش کی اور ۱۹۹۴ میں اپنے اس مشن میں کامیاب  ہوئے اور جامعۃ الزھرا کے نام سے حوزہ علمیہ خواھران قائم کیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت اس حوزہ علمیہ میں ۱۵۰ طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں جو خواتین کی تعلیم کے حوالے سے ھندوستان کا پہلا  بڑا مرکز ہے۔
ان کے ان امور میں ان کی شریک حیات رباب زیدی برابر کی شریک رہی ہیں جو خود بھی حوزہ علمیہ قم کے جامعۃ الزھرا تعلیم حاصل کرچکی ہیں اور انھوں نے اس حوزہ کو اچھی طرح پروان چڑھایا ہے، اور اس حوزہ کی سیکڑوں طالبات دنیا کے مختلف گوشوں خاص کر ھندوستان میں اھل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کی روشنی پھیلا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button