دنیا

بھارتی گجرات میں اہل تشیع کے گھروں پر ہندو انتہاپسندوں کا وحشیانہ حملہ

map-gujaratاس وقت ہندوستان کے بعض شیعہ علماء اور فضلاء کے توسط سے نقصان پانے والے اہل تشیع کو کمبلوں اور بعض گھریلو ضروریات کی اشیاء سمیت کسی حد تک امدادی سامان پہنچادیا گیا ہے لیکن موسم سرما اور بارشوں کی آمد آمد ہے اور شیعیان گجرات کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ مخیر حضرات کی مدد کے منتظر ہیں۔
ریاست گجرات کے دارالحکومت کے قریبی علاقے "لہنہ الہ آباد” میں انتہاپسند ہندؤوں نے بلا اشتعال حملہ کرکے شیعہ مسلمانوں کے گھروں کا ساز و  سامان لوٹ لیا اور اس کے بعد انہیں آگ لگادی جس سے بہت سے گھر مکمل طور پر جل کر تباہ ہوگئے۔
اس علاقے میں رہنے والے شیعیان اہل بیت (ع) کی صورت حال بہت نازک ہے اور چونکہ ان کے گھر مٹی کے بنے ہوئے تھے چنانچہ آتشزدگی کے باعث مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں اور نہ تو ان کی مرمت ممکن ہے نہ ہی ان میں بسیرا کیا جاسکتا ہے۔
اس وحشیانہ حملے میں حوزہ علمیہ قم کے طالبعلم جناب حجت‏ الاسلام شاہد رضوی کے گھر کا ساز و سامان بھی نذر آتش ہوا۔ حجت‏ الاسلام شاہد رضوی اس وقت تدریس و تبلیغ کے سلسلے میں ہندوستان میں ہیں۔
اس وقت ہندوستان کے بعض شیعہ علماء اور فضلاء کے توسط سے نقصان پانے والے اہل تشیع کو کمبلوں اور بعض گھریلو ضروریات کی اشیاء سمیت کسی حد تک امدادی سامان پہنچادیا گیا ہے لیکن موسم سرما اور بارشوں کی آمد آمد ہے اور شیعیان گجرات کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ مخیر حضرات نیز جمہوریت اور انسان دوستی کے دعویدار کانگریسی حکمرانوں کی مدد کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ ماہ مبارک رمضان میں ایک شخص سیاسی مسائل کی بنا پر قتل ہوا تھا جس کو بہانہ بنا کر ہندو انتہاپسندوں نے شیعہ علاقے کو اپنی روایتی درندگی کا نشانہ بنایا۔
گجرات میں چند سال قبل ہندو انتہا پسندوں کا قتل عام ناقابل فراموش ہے جس میں اس وقت کے وزیر اعلی کو بھی ملزم ٹہرایا گیا ہے۔
مآخذ: ابنا

متعلقہ مضامین

Back to top button