متفرقہ

صیہونیوں نے کینیڈا میں شیعہ کمیونٹی کو تنگ کرنا شروع کردیا

Canda-Ink-Stamp-1498645 صہیونی لابی نے شعیہ مسلم سنڈے اسکول کا اجازت نامہ منسوخ کرادیا
 عالمی صہیونزم کے ایجنٹوں نے کینیڈا میں شعیہ کمیونٹی کو تنگ کرنا شروع کردیا ہے ، رپورٹوں کے مطابق کینیڈا کے سب سے بڑی آبادی والےشہر ٹورنٹو میں موجود صہیونی لابی بہت دنوں سے انتہائی خاموشی کے ساتھ کینیڈین شعیوں کے خلاف محاز آرائی کے آغاز کی تیاریوں میں مصروف تھی ، اور اب بھی باقاعدہ یہ کام جاری و ساری  ہے -، اس سلسلہ میں انہوں نے شعیہ اسلامک  سینٹروں اور تنظیموں و انجمنوں  کی تمام ویب سائٹس کو مانیٹر کرنے اور شعیہ ای میلز گروپس کے اندر جعلی ای میل ایڈریسز کے ذریے داخل ہو کر انتشار پھیلانے کا سلسلہ عرصہ دراز سے شروع کیاہوا تھا ، اور آخر کار ان صہیونی ایجنٹوں نے ایک بے حد معمولی بات کو وجہ فساد بنا کر آغاز فساد کی ٹھانی ہے، اور ٹورنٹو کی شعیہ خوجہ اثناء عشری  جماعت کی زیر نگرانی چلنے والا سنڈے اسکول ان کا پہلا نشانہ بنا ہے  ، واقعہ کے مطابق گزشتہ ہفتہ میں صہیونی لابی نے خوجہ جماعت کے ایک بڑے سنڈے اسکول کہ جس کو ایسٹ اینڈ مدرسہ کے نام سے جانا جاتا ہےاور جو باقاعدہ ٹورنٹو ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ کا اجازت نامہ رکھتا ہے ، کی ویب سایٹ پر نا دانستہ طور پر موجود اسلامک کورس کے نصاب میں موجود کچھ تاریخی حقایق پر اعتراض کرتے ہوے پولیس میں رپورٹ درج کرائی ہے ، اورجس کو ٹورنٹو میں موجود صہیونی میڈیا نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ، مدرسہ کی انتظامیہ نے صہیونیوں کے معترض ہونے کی اطلاعا پاتے ہی خوجہ شعیہ جماعت کی جانب سے  فورا ایک  معذرت نامہ جاری کیا ، اور اس نا دانستہ واقعہ پر معافی مانگی ، مگر اس کے باوجود صہیونی  لابی کو سکوں نہیں آیا ، اور اس نے شعیہ مدرسہ کے خلاف کاروائی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور ٹورنٹو کی صوبائی حکومت پر مسلسل دباؤ رکھے ہوے ہے ، اسی وجہ سے ٹورنٹو ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ نے اس اسکول کا اجازت نامہ منسوخ کردیا ہے ،  اس کے ساتھ ہی میڈیا میں مدرسہ کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ بھی جاری ہے ،  اس واقعہ کے چرچے صہیونیوں نے اسرائیل تک پہونچا دیے ہیں ، اور اسرائیل میں موجود صہیونی میڈیا اس بات کو بطور بریکنگ نیوز کے پیش کر رہا ہے ، دوسری طرف ٹورنٹو میں موجود صہیونی لابی مسلمانوں کے خلاف اس بات پر دوسری قوموں کو بھی خواہ مخواہ اپنے ساتھ ملانے کی کوشیش شروع کر رہی ہے –
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ اسرئیلی حکومت نے ، گزشتہ کئی سالوں سے ( کہ جب سے کینیڈا کے موجودہ وزیر اعظم ہارپر ، کہ جو اسرایل کا کٹر حامی ہے ، برسر اقتدار آیا ہے ) کینیڈا میں اپنا اثر و رسوخ بے انتہاء بڑھا لیا ہے ، اور ہر کچھ ماہ بعد اسرائیلی حکومت کا کوئی نہ کوئی نمائندہ کینیڈا کا دورہ کرتا ہے ، ابھی اس مدرسہ کے واقعہ کے دوران ہی اسرائیلی صدر نے کینیڈا کا بھر پور سرکاری دورہ کیا ہے ، اور اس سے صرف چند ماہ قبل ہی اسرائیلی وزیر اعظم اپنا سرکاری دورہ کرکے گیا تھا ، جبکہ دوسری طرف تمام مسلمان ملکوں کی حکومتوں کی  ذہنی حالت یہ ہے کہ وہ کینیڈا کو سیاسی طور پر ذرا اہمیت نہیں دیتی ہیں ، اور سالوں سے کبھی کسی مسلمان حکومت کے سربراہ نے کینیڈا کا سرکاری تو کیا ، غیر سرکاری دورہ بھی نہیں کیا ہے ، اور اسی خلا کو دیکھتے ہوے چالاک و عیار اسرائیلی حکومت نے کینیڈا میں اپنا اثر و رسوخ اور آمد رفت حد سے زیادہ بڑھا دیا ہے
یہاں یہ بات انتہائی قابل غور ہے کہ  کینیڈا اور دنیا میں موجود سب صہیونی میڈیا نے ٹورنٹو میں اٹھنے والے اس ایشو پر بطور شعیہ یا سنی بات نہیں کی ، بلکہ ایک مسلمان مدرسہ کہہ کر شور مچایا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button