Uncategorized

گورنر مسعود کوثر سمیت سینکڑوں قبائل کے قتل عام کی غرض سے آنے والا دہشت گرد ہینڈ گرینڈز سمیت گرفتار

taliban areestگورنر مسعود کوثر سمیت سینکڑوں قبائل کے قتل عام کی غرض سے آنے والا دہشت گرد ہینڈ گرینڈز سمیت گرفتار۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز گورنر خیبر پختونخوامسعود کوثر نے کرم ایجنسی کا دورہ کیا، یا د رہے کہ گورنر  وفاق کی طرف سے فاٹا کے نگران اعلی بھی ہے ۔ گورنر نے کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں مصروف دن گزارا جس میں گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار کا دورہ کرنے کے علاوہ سپورٹس کمپلیکس پاراچنار میں امن کے حوالے سے پاراچنار اور صدہ کے ٹیمﷺں کے درمیاں سپورٹس ایونٹس شامل تھا۔ ذرائع کے مطابق گورنر جب سپورٹس کمپلیکس میں پاراچنار و صدہ کے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کر رہے تھے کہ اس دوران صدہ کے سپورٹس ٹیم میں شامل ایک کھلاڑی کو شک گزرنے پر سیکورٹی اہلکاروں نے اپنے تحویل میں لے لیا۔دوران تلاشی مبینہ کھلاڑی سےے دو عدد ہینڈ گرینڈ سمیت دھماکہ خیز مواد بر آمد ہوا۔جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام منتقل کر دیا گیا۔ ذرائع سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ مذکورہ کھلاڑی کے روپ میں دہشت گرد صدہ  لوئرکرم کا تہائشی جس کا نام اخترگل مینگل ہے ،اور اس دہشت گرد کے تحریک طالبان پاکستان ملا طوفان گروپ کے ساےھ روابط ہیں۔کرم ایجنسی کے عوامی و سماجی حلقوں اور امن و سپورٹس کمیٹی نے اس واقعے کو سیکوعٹی فورسز کی ناکامی سے تعبی کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار شہرکے ارد گرد درجنوں چیک پوسٹس کے باوجود کس طرح ایک دہشت گرد گورنر سرحد اور ہمارے ہاں آنے والے مہمان تک پہنچا۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار  پاراچنار شہر میں مثالی امن کے باوجود عوام کو تلاشی کی آڑ میں حراساں کر رہی ہے،جب کہ صدہ میں موجود طالبان اور طالبان نواز دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے،جس کا واضح ثبوت ایک ماہ پہلے کرم ایجنسی میں ہونے والے امن معاہدے کی طالبان اور طالبان نواز منگل قبیلے کی طرف سے یہ مسلسل تیسری خلاف ورزی ہے،اس سے دو ہفتے پہلے صدہ خار کلے کے مقام پر ٹل پاراچنار روڈ پر واقعہ چیک پوسٹ پر  حملہ اور ایک دن قبل صدہ خار کلے  ہی کے مقام پر اپر کرم و لوئر کرم کو ملانی والی واحد رابط پل کو تباہ کرکے ٹل پاراچنار روڈ کو ایک بار پھر متاثر کرنا ہے۔  انہوں نے الزام لگایا کہ اب تک معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونا دہشت گردوں کی  
ریاستی سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button