مشرق وسطی

یمن میں حوثی قبیلے کے سربراہ اور قائد کے جنازے میں لاکھوں افراد شریک

talibanیمن میں الحوثی قبیلے کے سربراہ اور حوثی جماعت کے بانی حسین بدالدین الحوثی کے جنازے میں لاکھوں افراد نے شرکت کی ،حسین بدرالدین الحوثی کو نو سال قبل یمن کے سابق ڈکٹیٹر علی عبداللہ صالح کی فورسز نے شہید کر دیا تھا اور انہیں صدارتی محل کے قریب ایک باغ میں خفیہ طور پر دفن کیا تھا حسین بدالدین کو نو سال بعد کل اس وقت ایک سرکاری اعزاز کے ساتھ لاکھوں افراد جم غفیر میں دفنایا گیا جب اس سے قبل ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کے توسط سے اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وہ یمن کے سب سے بڑے قبیلے الحوثی کے سربراہ ہیں جو کہ زیدی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں
واضح رہے کہ حسین الحوثی نو سال قبل ڈکٹیٹرشب کیخلاف قیام کر چکے تھے اور ان کی تحریک کامیابی کے بالکل قریب تھی کی یمنی ڈکٹیٹر نے سعودی عرب کی افواج کی مدد سے اس تحریک کو کچل دیا ۔
آج ان کے جنازے میں لاکھوں افراد نے شرکت کرکے یہ بات ثبات کردی کی ان کی تحریک ان کی شہادت کے بعد کامیاب ہوئی اور یمن سے علی عبداللہ کی حکومت ختم ہوچکی ہے ۔
ان کے جنازے میں بیرون ملک سے اہم شخصیات کی شرکت کو یمنی موجودہ حکومت نے امن و امان کا بہانہ بناکر منظور نہیں کیا لیکن اس کے باوجود یمن کے اکثر شہروں اور دیہاتوں سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ شامل ہوئے
ادھر حوثیوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے ان خلاف کاروائیاں بند نہ کی تو وہ اس قومی کانفرنس کا بائیکاٹ کرینگے جو یمنی حکومت یمن کے بہتر سیاسی عمل کی غرض منعقد کر رہی ہے
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے سول لباس افراد نے ان بینروں اور ہولڈینگز کو پھاڑا ہے جیسے حسین الحوثی کی شہادت اور تشیع جنازے کی غرض سے لگایا گیا تھا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ابھی حکومتی روئے کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔
خیال کیا جارہا ہے کہ قومی کانفرنس میں حوثیوں کی عدم شرکت اس کانفرنس کو بے مقصد بنائے گی اور اس کے سبب جنوب اور شمال میں چلنے والی علحیدگی کی تحریکو ں کو مزید تقویت ملے گی اس لئے حکومت حوثیوں کو کسی بھی طور ناراض نہیں کرسکتی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button