مشرق وسطی

بحرین:شیعہ شاعرہ آیات القرمزی کو نظر بند کر دیا گیا

shiitenews_Bahrain_poetess_Ayat_al_Qurmezi_under_house_arrestبحرین کی غاصب ناصبی وہابی انتظامیہ نے بیس سالہ خاتون شاعر ہ آیات القرمزی کو جیل سے رہایی کے بعد نظر بند کر دیا ہے۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بیس سالہ آیات القرمزی کو گذشتہ ماہ خلیفہ ناصبی انتظامیہ نے جیل میں ڈال دیا تھا جہاں ان پر شدید ظلم و ستم کا سلسلہ روا رکھا گیا تاہم بحرینی انقلابی عوام کی جدوجہد کے نتیجہ میں آل خلیفہ انتظامیہ آیات القرمزی کو رہا کرنے پر مجبور ہو گیئ جبکلہ بحرینیوں نے اس شاعرہ کی رہایی پر زبر دست استقبال بحی کیا ۔
واضح رہے کہ بحرین حکومت
جو بظاہر مالکی سنی مذہب کے پیروکار اور در اصل امریکی یہودی مذہب کے پیروکار ہیں ـ نے انقلاب بحرین کی صدائے بلیغ 20 سالہ شاعرہ آیات القرمزی کو بھی گذشتہ ماہ پابند سلاسل کیا اور ان پر بھی دیگر اسیر خواتین کی طرح تشدد کیا۔ ان کو آل خلیفہ خاندان نے ایک قصیدہ پڑھنے پر گرفتار کیا تھا۔ آیات القُرُمزی نے اپنے قصیدے میں آل خلیفہ خاندان کے استبداد و آمریت، سنگدلی، اس خاندان کی طرف سے عوام کے حقوق کی پامالی کو نشانہ تنقید بنایا تھا۔
خلیفی فوجی عدالت نے انہیں ایک سال قید کی سزا بھی سنائی تھی لیکن ملت بحرین کی یہ صدائے حریت عالمی دباؤ کے نتیجے میں آج شام کو خلیفی اذیتکدوں سے رہا ہوگئیں۔
آیات القرمزی نے کئی مہینوں سے خلیفی سعودی فورسز کے ہاتھوں کشت و خون کا نظارہ کرنے والے بحرین میں جشن و سرور کی لہر دوڑا دی اور لوگوں نے اس واقعے کو اپنے انقلاب کی کامیابی کی طرف ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے اپنے ہر دلعزیز شاعرہ کا استقبال کیا۔
خلیفی سعودی فورسز نے لوگوں کو استقبال کرنے کی کوششیں کیں لیکن یہ استقبال ریکارڈ پر آگیا اور جس ملک میں آل خلیفہ خاندان کے کسی فرد کا نہ صرف استقبال نہیں ہوا کرتا بلکہ وہ منظر عام میں ظاہر ہونے کی جرأت تک نہیں رکھتے وہاں آج ایک 20 سالہ نوجوان شاعرہ کا استقبال ہوا۔
سینکڑوں بحرینی حریت پسندوں نے آج حسن یوسف القرمزی کی رہائشگاہ کے سامنے اجتماع برپا کیا اور القرمزی خاندان کے انقلابی بیٹے کی رہائی پر مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے رہائشگاہ کے باہر ہی خلیفی اذیتکدے سے رہا ہونے والی شاعرہ کا استقبال کیا۔
آیات القرمزی 100 دن تک بحرین کی ناجائز حکومت کے اذیتکدوں میں جسمانی اور روحانی ٹارچر کا نشانہ بننے کے بعد بحرین کے وقت کے مطابق آج شام 17:30 بجے رہا ہوگئیں اور جیل سے باہر اور شہر کی سڑکوں پر عوام نے ان کا استقبال کیا۔ استقبال کے لئے آنے والے بحرینیوں نے خلیفی سعودی غنڈوں کے تشدد آمیز اقدامات کو ایک بار پھر کلی طور بیرونی اور اندرونی جبر کو مسترد کرکے ان کی موجودگی کو تسلیم کرنے سے انکار کیا اور اپنی انقلابی شاعرہ کا استقبال کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button