مشرق وسطی

نوسالہ بچی آل سعود اور آل خلیفہ کے جبر کا شکار ہوکر شہید

shiitenews_9year_girl_bahrainایک نو سالہ بحرینی بچی آج صبح سویرے جزیرہ سترہ میں آل سعود کی پشت پناہی میں خلیفی غنڈوں کے جبر کا نشانہ بن کر شہید ہوگئی ہیں۔
ابنا ـ کے ذرائع کی رپورٹ کے مطابق آج صبح آل سعود کے کرائے کے غنڈوں کی پشت پناہی میں خلیفی غنڈوں کی درندگی کا شکار ہوکر شہید ہوگئی ہیں۔
سترہ میں ذرائع نے نو سالہ ننھی سی بچی فاطمہ آل خلیل کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق آج علی الصبح 4 بجے نے خلیفی اور سعودی غنڈوں نے ان کے گھر پر آنسو گیس کے گولے پھینکے اور آنسو گیس کے بے تحاشا استعمال کے نتیجے میں شہیدہ فاطمہ آل خلیل کا سوتے میں ہی دم گھٹ گیا اور وہ موقع پر شہید ہوگئیں۔
پھول سی ننھی فاطمہ آل خلیل کی شہادت کے ساتھ انقلاب بحرین کے شہیدوں کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔
14 فروری یوتھ الائنس فار بحرین ریوالوشن نے خلیفی بادشاہ کی طرف سے یکم جون کو ایمرجنسی کے خاتمے کے اعلان کے بعد پرامن مظاہروں کی طرف لوٹنے کا اعلان کیا تھا اور یکم جنوری کا دن گذر گیا مگر بحرین کی سڑکوں پر خلیفی اور سعودی فورسز بدستور موجود ہیں تا ہم مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
بحرین میں آل خلیفہ اور آل سعود نے گویا عالمی طاقتوں سے تین مہینوں کی مہلت طلب کی تھی اور اس عرصے میں بحرین میں عالمی ضمیر کی میت پر ملت بحرین نے خوب سوگواری کی کیونکہ وہاں عالمی ضمیر برین ڈیتھ (Brain death) کا شکار ہوگیا اور  آل خلیفہ اور آل سعود نے دنیا والوں کی آنکھوں میں آنکھیں مظالم اور بے شرمیوں کی تمام حدود پھلانگ دیں۔
آل خلیفہ اور آل سعود نے مہلت لی تھی تاکہ اس عرصے میں ظلم و جبر کی تمام ترکیبیں آزما لیں حتی کہ ملت بحرین زندگی کا نعرہ لگانا چھوڑ دے اور ماضی کی طرح غلامی کی زندگی قبول کرے لیکن سعودی ـ خلیفی مہلت ختم ہوئی اور ملت بحرین نے ثابت کرکے دکھایا کہ زندہ ہے اور صہیونی اور مغربی غلاموں کو مزید آقا کے طور پر قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
عوام نے 14 فروری انقلابی اتحاد کی کال کو مثبت جواب دیا ہے اور ہر روز تمام شہروں اور دیہاتوں میں آل خلیفہ اور آل سعود کے جارحین کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایمرجنسی اٹھ جانے اور خلیفیوں کی طرف سے منامہ سے فوجوں کی پسپائی کے اعلان کے باوجود دارالحکومت افواج کے محاصرے میں ہے اور سڑکوں پر خلیفی اور سعودی فورسز کے ساتھ ساتھ کرائے کے نقاب پوش بیرونی غنڈوں کا گشت جاری ہے۔ ایمرجنسی اٹھ گئی ہے لیکن بحرین مارشل کا نظارہ پیش کررہا ہے۔
آل سعود کے آنے کے بعد خلیفیوں نے لؤلؤہ اسکوائر کو منہدم کردیا ہے لیکن بحرین کے انقلابی عوام کہہ رہے ہیں کہ وہ اس اسکوائر کو عنقریب تعمیر کریں گے اور یہ بحرینی عوام کے عزم کی علامت ہے۔ وہ انقلاب کو کامیابیوں کی چوٹیاں سر کرنے تک جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اللہ تعالی مظلوموں کا حامی اور ناصر ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button