مشرق وسطی

بدترین تشدد کے باوجود بحرین میں احتجاج کرنے والوں کا سیلاب

bahrain_reبحرین میں بدترین تشدد اور مسلسل گرفتاریوں کے باوجود عوامی احتجاج جاری ہےجمعہ کے دن کو بحرینی عوام میں نے سلمانیہ ہسپتال کے محاصرے کا خاتمہ کے طور پر اعلان کیا تھا واضح رہے کہ سلمانیہ ہسپتال کے میڈیکل عملے کو ہسپتال سے بے دخل کر کے آرمی نے کنٹرول سنبھال لیا ہوا ہے
میڈیا میں دیکھائی جانے والی فوٹیج سے معلوم ہوتا ہے  کہ بحرین کے مختلف شہروں میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے-العالم نیوز کے مطابق دارالحکومت مناما کے قریب واقع دراز شہر میں ہزاروں افراد کی ایک ریلی نکلی ریلی کے شرکاءحکومت مخالف نعروں کے علاوہ حکومتی تشدد اور قتل عام پر سراپا احتجاج کررہے تھے شرکاءنے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری سے بحرینی عوام کے حقوق کی بازیابی کی کوششوں کو تیز کرنے کی اپیل بھی کی ریلی کے خاتمے کے ساتھ ہی سعودی اور بحرینی افواج نے مشترکہ طور پر دراز سٹی کا محاصر کیا اور گھر گھر تلاشی شروع کردی ادھر بنی جمرہ سٹی میں رات گئے تک قابض افواج نے آنسو گیس اور اعصاب شکن گیسوں کے شل پھینکے جس سے متعدد افراد شید متاثر ہوئے جبکہ حمد سٹی میںقابض فوسز نے مسجد امام حسن عسکری کو شہید کردیا ۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ایک بار پھر بحرینی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مسائل کا ڈئیلاگ کے زریعے کریں جبکہ یورپی اتحاد نے بحرین میں جاری حکومتی و قابض افواج کے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بحرینی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ احتجاج کرنے والوںکے خلاف تشدد سے کام لیں اور عوام کواپنے پسند کے مطابق حکومت اختیار کرنے کا موقع دیا جائے
دنیا کے مختلف ممالک میں بحرین کے حق میں مظاہرے کیے گئے-واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے کے سامنے ہزاروں افراد نے دھرنا لگایا اور بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کی شدیدمذمت کی اور سعودی افواج کو بحرین سے نکل جانے کا کہا
بیروت اور ایرانی عرب نشین شہر اھواز سمیت متعدد ممالک میں بحرین کی مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں اور مظاہرے ہوئے

متعلقہ مضامین

Back to top button