مشرق وسطی

بحرین:مطالبات کی منظوری تک جدوجہد جاری رکھیں گے

sheikh_salmanبحرین کی الوفاق سوسائٹی کے رہنما شیخ علی سلمان نے کہاہے کہ بحرین کے شیعہ اس وقت تک گھروں کو واپس نہیں لوٹین گے جب تک ان کے مطالبات کو تسلیم کر کے ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق شیخ سلمان نے یہ بات ایک غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہی،ان کاکہنا تھا کہ بحرینی شیعہ اپنے حقوق اور جمہوریت کی بحالی کی جد وجہد کر رہے ہیں جسے کسی بھی ملک خواہ سعودی عرب ہو یا امریکا کی فوجیں کچل نہیں سکتیں،انہوںنے شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ بحرین سے غیر ملکی فوجوں کو فوری واپس بلا لیا جائے بصورت دیگر حالات کشیدہ ہوتے چلے جائیں گے اور بحرین کے انقلابی اور بہادر عوام سعودی ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں سے نہیں ڈرتے بلکہ اس بات ک امطالبہ کر تے ہیں کہ جب تک غیر ملکی فوجیں واپس نہیں جاتیں کسی بھی صورت جد وجہد ختم نہیں کی جائے گی اور اس جد وجہد کو ایک ہی صورت میں ختم کیا جائے گا کہ حکومت مطالبات تسلیم کرے اور جارح افواج بحرین سے نکل جائیں۔
بحرینی رہنما کاکہنا تھا کہ ہم پر امن جد وجہد پر یقین رکھتے ہیں اور اسی پر کاربند ہیں لیکن غیر ملکی بلخصوص سعودی افواج بحرینی مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں جس کے سبب ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ انتفاضہ جاری رہے گا اور پر امن جد وجہد اسی وقت ختم ہو گی جب بحرین میں انقلاب رونما ہو۔
واضح رہے کہ بحرین ٹی وی نے جمعہ کے روز بحرین میں ہونے والے عوامی مظاہروں پر سعودی ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروںسمیت امارات کی افواج کو گولہ باری کرتے ہوئے بھی فلمایا تھا ،جبکہ بحرین کے وزیرخارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ نے ذرائع کو بتایا تھا کہ دہ سے تین ممالک کی افواج حکومت مخالف مظاہرین کو کچلنے کے لئے بحرین میں موجود ہیں۔
شیخ سلمان نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بحرین حکومت نے چند شیعہ اور سنی جماعتوں کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے بعد گفت وشنید کی دعوت دی ہے جسے عوام مسترد کر چکے ہیں ،ان کاکہنا تھا کہ انقلابی جد وجہد میں اب تک 9شیعہ رہنما شہیدہو چکے ہیں جبکہ سعودی جارح افواج کی دہشت گردیوں کے سبب ایک ہزار سے زائد شدید ذخمی ہو چکے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے ذرائع کو بتایا ہے کہ سعودی جارح افواج شیعہ رہنماؤں کے گھروں کو نشانہ بنا رہی ہیں جبکہ شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کرکے سعودی عربیہ لے جانے کے خدشات بھی منظر عام پر ابھر آئے ہیں،ایک اور انقلابی رکن نے غیر ملکی ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی وہابی ناصبی فوجوں نے آدھی رات کے وات ایک شیعہ رہنما کے گھر پر چھاپہ مار کر انھیں گرفتار کر لیا جبکہ لوگ گمان کر رہے تھے کہ شیخ سلمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بحرینی انقلابی تحریک کے رکن احمد ترک کاکہنا تھا کہ بحرین میں کوئی گلی ،محلہ،علاقہ محفوظ نہیں کہ جہاں سعودہ وہابی افواج پر امن اور نہتے لوگوں کو اپنی گولیوں کا نشانہ نہ بنا رہی ہوں ،احمد ترک کاکہنا تھا کہ حد تو یہ ہے کہ اسپتال بھی سعودی وہابیوں کے حملوں سے محفوظ نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ بحرین میں شیعہ آبادی 85فیصد ہے جبکہ وہابی ناصبی 10فیصد ہیں جو کہ گذشتہ کئی برس سے بحرین پر غیر قانونی بادشاہتوں کے ذریعے حکومت کر رہے ہیں مجبکہ 14فروری کو پر اسکوائر میں جمع ہونے والے انقلابی بحرینیوں سے لے کر اب تک ہونےوالے مظاہروںمیں ملک کی سب سے بڑی آبادی شیعہ آبادی کا مطالبہ ہے کہ ناصبی وہابی گروہ کی حکومت کا خاتمہ کیا جائے اور آئین میں نئی اصلاحات کی جائیں تا کہ بحرین کے شیعہ اور سنی عوام کو وہابی ناصبیوں سے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔
یہ بات یاد رہے کہ 14فروری 2011ء سے شروع ہونے والی عوامی بیداری کی اس تحریک میں اب تک 9انقلابی شہید جبکہ ایک ہزار سے زائد ذخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button