عراق

سامرا پر حملہ مقدسات اور عوام کے جان و ناموس پر حملہ

iraq ahsunatعراق میں اہل سنت کے علماء کی جماعت کے سربراہ نے کہا ہے کہ شہر سامرا پر داعش تکفیریوں کے حملے کے متعدد اہداف ہیں۔ جماعت علمائے اہل سنت عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے سامرا کو تکفیری دہشتگردوں سے پاک کئے جانے کے بعد المنار سے گفتگو میں کہا کہ سامرا پر تکفیری دہشتگرد گروپ داعش کے حملے کا مقصد فلوجہ سے ہٹ کر دوسرے علاقوں میں جنگ شروع کروانا اور شام کے بحران کو عراق منتقل کرنا تھا۔ خالدالملا نے سامرا میں حضرات امامین عسکریین کے روضہ ہائے مقدسہ پر دہشتگردوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجرمانہ کاروائياں فلوجہ میں شکست کے بعد سے پہلے سے طے شدہ منصوبوں کےتحت کی جارہی ہیں۔ جماعت اہل سنت عراق کے سربراہ نے کہا کہ سامرا پر حملہ مقدسات اور عوام کے مال و جان اور ناموس پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سامرا کے عوام کی آگہی سے یہاں پر مذہبی فتنے اور فرقہ واریت شروع کرنے کی دہشتگردوں کی سازشیں ناکام ہوگئیں۔ انہوں نے الانبار سمیت بعض دیگر علاقوں میں حکومت مخالف دھرنوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بعض سیاسی لیڈروں اور موقع پرستوں نے ان دھرنوں کو ہوا دی ہے۔ عراقی فوجی ذرائع نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ شہر سامرا جو کہ عراق کے شمال میں واقع ہے مکمل طرح سے دہشتگردوں سے پاک کرالیا گيا ہے اور یہاں پر تکفیری دہشتگردوں کا خاتمہ کردیا گيا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button