عراق ميں سيکڑوں غير ملکي دہشتگرد سرگرم ہيں
عراق کي اعلي اسلامي کونسل کي نيوز ويب سائٹ نے خبردي ہے کہ مغربي صوبہ الانبار کي گورننگ کونسل کےرکن محمد الجميلي نے بتايا کہ صوبہ الانبار کے شہر فلوجہ ميں چھے سو ستر غير ملکي دہشت گرد موجودہيں جو عراقي حکومت اور عوام کے خلاف جنگ کررہے ہيں –
الانبار کي گورننگ کونسل کے رکن نے بتايا کہ يہ دہشت گرد فلوجہ شہر کے قبائلي نوجوانوں کو اس بات پر مجبور کرتے ہيں کہ وہ بھي دہشت گردانہ کاروائيوں ميں ان کا ساتھ ديں اور حکومت کے خلاف جنگ کريں –
محمد الجميلي نے بتايا کہ دہشت گردوں کي ان تمام کوششوں اور دھمکيوں کے باوجود فلوجہ کےباشندوں نے يہ عہد کررکھا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو ہتھيار فروخت نہيں کريں گے –
فلوجہ کے قبائل نے کہا ہے کہ وہ اپنے ان نوجوانوں سے لاتعلقي کا اعلان کرتے ہيں جو دہشت گردوں کے ساتھ جاملے ہيں-
دوسري جانب عراق کے سينئر تجزيہ نگار طارق ابراہيم کا کہنا ہے کہ عراق ميں سرگرم دہشت گردوں کے ساتھ سعودي عرب اور قطر کے گہرے تعلقات ہيں اور يہ دونوں ممالک عراق ميں جاري بدامني کے ذمہ دار ہيں –
انہوں نے کہا کہ اگرچہ سعودي عرب نے جبہہ النصرہ اور القاعدہ سےوابستہ داعش گروہوں کودہشت گردوں کي فہرست ميں شامل کرديا ہے ليکن حقيقت يہ ہے کہ سعودي عرب ان دہشت گردگروہوں کي بھرپور حمايت کررہا ہے –
ان دہشت گردوں کو قطر اور سعودي عرب دونوں کي مکمل حمايت حاصل ہے –