عراق

دہشت گردوں کے حامی ممالک خود اس گروہ کے خطرے سے غیر محفوظ ہیں سید عمار حکیم

amar hakimاعلی اسلامی کونسل عراق کے صدر حجت الاسلام سید عمار حکیم نے بغداد میں منعقد ہونے والی ہفتگی ثقافتی جلسہ میں بعض عربی و اسلامی ممالک کی طرف سے دہشت گردوں کی ھمایت پر شدید تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : عربی و اسلامی مملک جنہوں نے دہشت گردوں کی حمایت کی ہے وہ ان کے انحرافی فکر کے حامی ہیں اور اپنے ملک کے یونیورسیٹی میں اس منحرف فکر کی تعلیم و تدریس کی اجازت دی ہے ان کو متنبہ کراتا ہوں کہ یہ دہشت گرد کینسر ان تک بھی پہوچے گا اور دہشت گرد ان ممالک کو بھی سخت نقصان پہوچائے گا ۔

انہوں نے وضاحت کی : دہشت گرد ایک مشخص و خاص قبیلہ و طبقہ کو اپنا نشانہ نہیں بناتا ہے بلکہ وہ اپنے فکر کے مخالف لوگوں کو کسی بھی طرح سے کچلنے کی کوشش کرتا ہے ، شام ملک میں آزاد فوج اور تمام دہشت گردوں کے ساتہ تنازعہ اس بات کی دلیل ہے ۔

حجت الاسلام حکیم نے عراق کی سلامتی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : حال میں ہوئی دہشت گردانہ حادثہ نے بیان کیا کہ یہ تمام لوگوں کے لئے روشن تھا کہ دہشت گرد اپنے منصوبہ کو کامیاب کرنے کی کوشش میں ہیں جو واضح ہے ۔

اعلی اسلامی کونسل عراق کے صدر نے شہرک صدرا اور الدورہ علاقہ عراق میں دہشت گردانہ دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے بیان کیا : دہشت گرد اس طرح کی جرم و بربریت کہ جس میں بہت سارے لوگوں کی جان چلی جاتی ہے اس کے ذریعہ وہ عراق کے اندر داخلی و مذہبی جنگ ایجاد کرنے کی کوشش میں ہیں ۔ مذہبی جنگ دہشت گردوں کے لئے نہایت مفید و بہترین موقع ہے جس کے ذریعہ وہ اپنے گروہ کو پھیلانے میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button