عراق

مقتدی صدر کا القاعدہ دہشت گرد ایمن الظواہری کو انتباہ،شا م میں مداخلت سے دور رہنے کا مشورہ

muqtada al sadarعراقی معروف شیعہ انقلابی رہنما سید مقتدیٰ الصدر نے شام میں دہشت گردوں کی ہرزہ سرائیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے القاعدہ کے ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے سرغنہ کو خبر دار کرتے ہوئے نتیجہ خیز وارننگ دی ہے اور کہا ہے کہ القاعدہ دہشت گرد شا م میں دہشت گردانہ کاروائیوں کا سلسلہ فی الفور بند کر دے۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق امریکہ مخالف مجاہد شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر نے القاعد ہ کے ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے سربراہ ایمن الظواہری کو خبر دار کیا ہے کہ وہ شام میں سنی مسلمانوں اور علویوں کاقتل عام بند کر دے اور ان کو پہلے کی طرح آپس میں پر امن طریقے سے زندگیاں بسر کرنے دے۔سید مقتدیٰ الصدر نے القاعدہ کی جانب سے شام میں معصوم شہریوں کے قتل عام پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام میں شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہیں اور القاعدہ کے تکفیری دہشت گرد اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں القاعد ہ کے ناصبی تکفیری دہشت گرد ایمن الظواہری نے بیان میں کہا تھا کہ شام میں موجود النصرۃ فرنٹ القاعدہ کی ایک آزاد شاخ ہے ،جو کہ شام میں معصوم انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔
مقتدیٰ صدر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب عراق میں ایک روز قبل ہی ایک کار بم دھماکے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق عراق میں ہونے والا کار بم دھماکہ مزدروں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں پانچ افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
ایک بم دھماکہ عراق کے شہر الامین جو کہ شیعہ آبادی کا بڑا علاقہ ہے وہاں پر ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید ہوئے ہیں۔اسی طرح عراق کے دوسرے شہروں حلہ،عزیزیہ،مدین،محمدیہ،ناصریہ اور دیگر شہروں میں بھی دہشت گردانہ حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔واضح رہے کہ یہ تمام وہ علاقے ہیں جہاں شیعہ اکثریتی آبادی موجود ہے۔
ان تمام دہشت گردانہ حملوں کے باوجود تاحال کسی گروہ نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے البتہ القاعدہ کے منسلک دہشت گرد گروہ عراقی مرکزی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہیں۔حال ہی میں عراق کی صورتحال میں تیزی دے تبدیلی آئی ہے جس کے نتیجے میں پر تشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے تاہم تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور قطر عراق میں دہشت گرد گروہوں کو مالی اور مسلح معاونت فراہم کر رہے ہیں ۔
دوسری جانب اقوا م متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مئی کے مہنے میں ایک ہزار پینتالیس افراد دہشت گردوں کی جارحیت کا نشانہ بنتے ہوئے شہید ہو چکے ہیں جبکہ دو ہزار چار سو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کاکہنا ہے کہ القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروہ اور سابق حکومتی جماعت بعث پارٹی ان دہشت گردانہ کاروائیوں کی براہ راست ذمہ دار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button