عراق میں دہشت گردانہ اقدامات امریکہ کے اشاروں پر
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن محمد حسن آصفری نے کہا ہے کہ عراق میں ہونے والے دہشت گردانہ اقدامات امریکہ کے اشاروں پر ہوتے ہیں۔
محمد حسن آصفری نے عراق میں بم حملوں اور دہشت گردانہ اقدامات میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مشرق وسطی کو سیکورٹی کے لحاظ سے خطرناک صورت حال کے نزدیک پہنچانا چاہتا ہے تاکہ اپنی فوجی موجودگي کا جواز پیدا کرسکے۔انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ علاقے میں اپنی موجودگي کی تقویت کے لئے مختلف طریقے استعمال کررہا ہے کہا کہ امریکہ آخری حربے کے طور پر علاقے کے ممالک ، خاص طور سے، عراق کو شورش زدہ ظاہرکرنا چاہتا ہے تاکہ اس طرح علاقے میں اس کو اپنی موجودگی کا بہانہ مل جائے۔انہوں نے کہا کہ عراق میں بم حملوں اور دہشت گردانہ اقدامات کے سلسلے میں جو افراد گرفتار ہوتے ہیں ان میں سے اکثر غیرملکی ہیں اور ان کا تعلق ان ممالک سے ہے جہاں پر امریکی فوجی اڈے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق کے مختلف علاقوں میں رواں ہفتے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں کم سے کم تیس افراد مارے گئے ہیں اور 90 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔