عراق

بحرین کےانسانی سانحےمیں اسلامی معاشرہ اورعالمی مراکزمداخلت کریں

bahrainنجف اشرف کے امام جمعہ نے بحرین کے انسانی سانحہ کی بہ نسبت خبردار کرتے ہوئے بحرینی کے عوام کے قتل عام کی سلسلے میں اسلامی معاشرے اور عالمی مراکز کی مداخلت کا مطالبہ کیا ۔
رپورٹ کے مطابق ، نجف اشرف کے امام جمعہ ، حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اعلانیہ میں سعودی اور بحرینی فوج کے ہاتھوں بحرینی عوام کے قتل عام کو انسانی سانحہ بیان کیا ۔
اس بیانیہ میں ایا ہے : ھم بحرینی مسلمان اور صلح پسند افراد کے استغاثے اس حال میں سننے رہے ہیں کہ وہ زمین واسمان سے برسنے والے بموں کے اگے اپنے سینہ سپرکئے ہوئے ہیں ، خلیج کی فوج جس جنایت کو انجام دینے کی غرض سے بحرین پہونچی تھیں انہوں نے بلا وقفہ عوام کا قتل عام شروع کردیا ۔
انہوں نے اس موقع پرعربی اور اسلامی ممالک کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا : دنیاے عرب ، اسلام اور عالمی مراکز نے تیونس ، مصر، لیبی اور یمن کے قیام میں عوام کی حمایت کی مگر بحرین کے انسانی سانحہ کی بہ نسبت سبھی خاموش تماشائی ہیں اور موجودہ حکومت کے حامی بنے ہوئے ہیں ۔
حجت الاسلام قبانچی نے عراقی عوام کی بحرینی سے مکمل حمایت کی تاکید کرتے ہوئے کہا : ھم اور عراقی قوم بحرینی عوام سے مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور اس قوم پہ بحرینی اور پڑوسی ممالک کی فوج ذریعہ انجام پارہے قتل عام کو شدت کے ساتھ محکوم کرتے ہیں ۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے کہا : بحرین کا عوامی انقلاب تبدیلی کی غرض سے ایا ہے اور قبیلہ ای اختلافات سے اس کا کوئی رابطہ نہی ہے ھم خداوند متعال سے دعا گو ہیں کہ اس قوم کی پیروزی تک ان کی حمایت اور حفاظت کرے اور تیونس و مصر ولیبی کی طرح ھم ان کی کامیابی کے بھی شاھد ہوں ۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی اور بحرینی انتظامیہ کے حملے کے نتیجے میں بحرین میں ابھی تک 5 افراد شھید اور 500 سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں کہ ان زخمیوں میں بہت سارے بچے اور عورتیں بھی دیکھنے کو ملتے ہیں اور اس ملک کے حالات اشفتہ بہ ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button