عراق

سيد عمار حکيم : مرجعيت امن ترين پناهگاه اور عراق ميں اسلامي تشخص کي محافظ ہے

 

amarhakeem

مجلس اعلاء اسلامي عراق کے سربراہ سيد عمار حکيم نے مرجعيت کو محکم قلعہ ، امن ترين پناهگاه اور عراق ميں اسلامي تشخص کي محافظ بيان کيا

 

مجلس اعلاء اسلامي عراق کے سربراہ ، حجت الاسلام و المسلمين سيد عمار حکيم نے سٹيلائٹ چينل الاتجاه سے گفتگو ميں کہا : مرجعيت عراق ميں اسلامي تشخص کي بيان گر ہے اورموجودہ صورت حال ميں  ناقابل انکار اثرات رکھتي ہے اس سے ملک کے موجودہ نظام کو تقويت حاصل ہوئي اورازاد ليسٹ کي بنياد پر اليکشن کئے جانے کااصرار اسي کي جانب سے ہوا.

 

اپ نے اس اليکشن ميں بعث پارٹي کے افراد کي شرکت کے سلسلے ميں اظھار نظر فرماتے ہوئے کہا : ھم ھميشہ تاکيد کيا ہے کہ بعث پارٹي ميں وہ افراد جنکے ھاتھ قوم کے خون ميں اغشتہ نہي ہيں وہ شرکت کرسکتے ہيں انھيں فقط بعث پارٹي ميں ہونے کي بنياد پر ملک کے سياسي مسائل سے الگ کرديا جانا غير منطقي ہے مگر وہ لوگ جنکے ھاتھ قوم کے خون سے رنگين ہيں اور صدام کے ہٹائے جانے سے اج تک دھشتگردي ميں مشغول رہے ہيں ايسے لوگ ملک کے سياسي مسائل ميں شرکت کرنے کا حق نہي رکھتے اور عوام دوبارہ انھيں قدرت تک پہونچنے ميں مدد نہي کرسکتي.

مجلس اعلاء اسلامي عراق کے سربراہ نے بعض پڑوسي ممالک کي عراق ميں شيعہ حکومت گرائے جانے ميں کوشش کرنے کے سلسلے ميں کہا : کچھ نے توعلنا يہ کہ ديا ہے کہ وہ اس کوشش ميں لگے ہيں کہ عراق ميں شيعہ حکومت نہ انے پائے اور اس سلسلے ميں اچھي مقدار ميں پيسہ بھي خرچ کر رہے ہيں مگر ملک کے سياسي نظام نے تمام اقوام کے حقوق کو مد نظر رکھ رکھا ہے اس لحاظ سے شيعہ جو عراق ميں اکثريت سے ہيں حق رکھتے ہيں کہ ملک کي باگ وڈور کو سنبھاليں سيد عمار حکيم نے2011 ميں اميريکن فوج کو نکلنے زور ديتے ہوئے کہا : ھم اپنے کئے ھوئے تعھد پر پابند ہيں اسي لحاظ سے اميريکن فوج کو 2011  تک عراق کي سرزمين خالي کرديني چاھئے انکے رھنے کي مزيد کوئي اور بنياد دکھائي نہي ديتي  .

.

.

متعلقہ مضامین

Back to top button