عراق

سعودی عرب کو شیعہ مراجع کے بارے میں وہابیوں کی توہین آمیز حرکات پر پابندی عائد کر نی چاہیے, عراقی وزیر اعظم نوری مالکی


aghasistani

عراقی وزیر اعظم نوری مالکی نے نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی سےملاقات میں سعودی عرب میں سرگرم وہابیوں کی طرف سے شیعہ مراجع کی توہین کے بارے میں سعودی عرب حکومت کو اس کا ذمہ دار قراردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی وزیر اعظم نوری مالکی نے نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی سےملاقات میں سعودی عرب میں سرگرم

 وہابیوں کی طرف سے شیعہ مراجع کی توہین کے بارے میں سعودی عرب حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وہابیوں کی نازیبا حرکات کی ذمہ داری سعودی حکومت پر عائد ہوتی ہے اور سعودی حکومت کو وہابیوں کی نازیبا اور توہین آمیز حرکات پر پابندی عائد کرنی چاہیے۔کچھ عرصہ قبل سعودی عرب کے ایک وہابی عالم العریفی نے آیت اللہ سیستانی کے خلاف بد زبانی اور بد کلامی کا استعمال کرتے ہوئے شیعوں کو کافر قراردیا تھا ۔ اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہابیوں نے خود کفر و ضلالت کی آغوش میں تربیت پائی ہے اور سعودی عرب کے وہابیوں اور وہاں کا نظام سے کفار قریش اور ملحدین کی بو آرہی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بیت المقدس پر یہودیوں کا قبضہ ہے اور مکہ مکرمہ پر سعودیوں کا قبضہ ہے جو کفار کی نسل سے ہیں اور سعودیوں اور یوہدیوں کے درمیان اسلام کو کمزور کرنے میں قریبی تعاون جاری ہے یہودی اسلام کےبیرونی اورخارجی دشمن ہیں جبکہ سعودی وہابی اسلام کے اندرونی اور داخلی دشمن ہیں اور مسلمانوں کو سعودیوں کے مکر و فریب سے بچنا چاہیے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button