ایران

ہر وہ کام جو تکفیری ٹولے کی تقویت کا باعث بنے حرام ہے آیت اللہ شبیری زنجانی

zanjaniآیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی نے عراق کے حالیہ مسائل کے پیش نظر تکفیری گروہ کو افراطی جاہل اور متعصب گردانا اور ان تکفیری گروہوں کی تقویت پہنچانے والے ہر عمل کو حرام قرار دیا۔

قم کے اس مرجع تقلید نے ایک بیان جاری کر کے ملت عراق سے اپیل کی ہے کہ مقام مرجعیت کے ارشادات کی پیروی کرتے ہوئے تکفیری گروہوں کے ساتھ مقابلے کے لیے مناسب راستے انتخاب کرتے ہوئے اٹھ جائیں۔
آیت اللہ شبیری زنجانی کے بیان کا مکمل ترجمہ:
بسم الله الرّحمن الرّحیم
"وَ سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ”
ملت عزیز عراق پر حالیہ دنوں ہونے والے بھیانک اور ہولناک حملوں کی خبریں ہر انسان کے دل کو مجروح کر رہی ہیں یہ غیر انسانی اقدامات جو اس تکفیری ٹولے کے ہاتھوں انجام پا رہے ہیں کسی بھی معیار و ملاک سے اسلامی اور دینی نہیں ہیں بلکہ کسی بھی طرح سے انسانی بھی نہیں ہیں۔
ان ٹولوں کو افراطی جہالت اور تعصب کی بنا پر وجود میں لایا گیا ہے تاکہ یہ کلمہ لا الہ الا اللہ اور اسلام کے پرچم تلے بھیانک اور وحشیانہ اعمال انجام دے کر دنیا میں اسلام کے رحمت بھرے چہرے کو تشدد پسندانہ صورت میں پیش کریں اور دین یکتا پرستی کے پھیلنے کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔ آج ملت عراق اور دیگر مسلمانوں چاہے شیعہ ہوں یا سنی پر لازم اور واجب ہے کہ پوری ہوشیاری کے ساتھ آپس میں اتحاد، ہمدلی اور اسلامی برادری کا مکمل ثبوت دیتے ہوئے مقام مرجعیت کے ارشادات کی پیروی کرتے ہوئے ان تکفیری ٹولوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہو جائیں اور ہر طرح کے اختلاف اور تفرقے سے پرہیز کریں۔ بے شک ہر وہ کام جو تکفیری ٹولوں کی تقویت کا باعث بنے یقینا حرام ہے اور تمام وہ لوگ جو ان تکفیری ٹولوں کا مقابلہ کرنے کی راہ میں قدم اٹھاتے ہیں خداوند متعال کے نزدیک ماجور ہیں اور اللہ کی نصرت بھی راہ دین میں ان کے قدموں کو ثابت رکھنے کے لیے ان کے شامل حال ہے۔
«والعاقبة للمتّقین»
سید موسی شبیری زنجانی

متعلقہ مضامین

Back to top button