ایران کے اغوا شدہ سرحدی محافظوں کو پاکستان میں ایرانی رابط کے حوالے کردیا گیا
اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن اسماعیل کوثری نے کہا ہے کہ چار سرحدی محافظوں کو پاکستان میں ایران کے رابط کے حوالے کر دیا گيا ہے۔ اسماعیل کوثری نے تسنیم نیوز کو بتایا کہ اغوا شدہ چار جوان اور ایک جوان کی لاش آج پاکستان میں ایران کے رابط کے حوالے کر دی گئي ہیں، تاہم یہ لوگ ابھی ایران نہیں پہنچے ہیں۔ ادھر ایک اور سکیورٹی عھدیدار نے فارس نیوز کو بتایا ہے کہ اغوا شدہ ایران کے جوانوں کو پاکستان میں ایرانی حکام کے حوالے کر دیا گيا ہے۔
دریں اثناء اسلامی جمہوری ایران کے پولیس چیف نے کہا ہے کہ جب تک سرحدی فورسز کے جوان ایران نہیں آجاتے ان کی رہائي کی خبروں کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ مھر نیوز کے مطابق جنرل اسماعیل احمدی مقدم نے آج تہران میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی کے بارے میں کچھ رپورٹیں آئی ہیں، تاہم گذشتہ چند دنوں میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے حکام نے کچھ مفید اقدامات کئے ہیں، جن سے ان جوانوں کی رہائی کی امید کی جاسکتی ہے۔ قابل ذکر ہے جیش العدل نامی دہشتگرد گروہ کے ایک رکن عبدلروف ریگي نے جمعے کو العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو میں کہا تھا کہ ان کے گروپ نے ایرانی سرحدی جوانوں کو رہا کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس دہشتگرد گروہ نے ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے سرحدی علاقے سے پانچ سکیورٹی اہلکاروں کو اغوا کرلیا تھا۔