سیکیورٹی اہلکار کی شہادت، حکومت پاکستان جوابدہ
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے دھشتگردوں کے ہاتھوں ایرانی بارڈر سیکیورٹی فورسز کے ایک اہل کار کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، حکومت پاکستان اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کی ترجمان محترمہ "مرضیہ افخم” نے آج اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ابھی تک اس اقدام کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے کوئی ٹھوس اقدام انجام نہیں دیا گیا ہے کہا کہ ایران ، دھشتگردوں کی فوری گرفتاری اور ان کو ایران کے حوالے کیئے جانے اور اغواء ہونے والے دیگر بارڈر سیکیورٹی اہل کاروں کی صحیح سلامت واپسی کے لئے پاکستان کی حکومت کے فوری و ٹھوس اقدام کا خواہاں ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ ہر قسم کا وہ اشتعال انگیز اقدام کہ جو دو برادر و دوست ملکوں کے تعلقات کے منافی انجام پائے ، اچھی ہمسائیگی کے خلاف ہے۔ متحرمہ "مرضیہ افخم” مزید کہا کہ ایران کے حکام نے بارہا سرحدی علاقوں میں دھشتگردانہ اقدامات کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے اس ملک کے خلاف پاکستان کی سرزمین کو دھشتگردوں کی جانب سے استعمال اور ان کی آزادانہ نقل و حرکت کو روکنے کے لئے پاکستان کی جانب سے ضروری اقدامات کرنے پر تاکید کی ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اسی طرح کہا کہ ایران و پاکستان کی سرحدیں ہمیشہ سے دوستی و امن کی سرحدی رہی ہیں اور آج تک ایران کی سرزمین سے پاکستان کی سمت کوئی غیرقانونی اقدام انجام نہیں دیا گیا ہے۔