انسانی حقوق کے مدعی اداروں کو میانمار میں ہونیوالے مظالم کیوں نظر نہیں آتے، حسین نقوی حسینی
ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئے دن ایران کیخلاف انسانی حقوق کی رپورٹیں اور قراردادیں جاری کرنیوالے اداروں کو میانمار میں ہونے والے مظالم کیوں نظر نہیں آتے اور وہ کیوں اس سلسلے میں اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کر رہے ہیں؟
اسلامی جمہوری ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان سید حسین نقوی حسینی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ سمیت ایک پارلیمانی وفد عنقریب میانمار کا دورہ کرے گا۔ سید حسین نقوی حسینی نے میانمار میں مسلمانوں کا قتل عام جاری رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں انسانی المیہ جاری رہنا افسوسناک ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ افسوس ان بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی پر ہے، جو میانمار میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کر ر ہی ہیں۔
ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے انسانیت کی اپنی مرضی کی تعبیر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس سلسلے میں ان کے دہرے معیار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آئے دن اسلامی جمہوری ایران کے خلاف انسانی حقوق کی رپورٹیں اور قراردادیں جاری کرنے والے اداروں کو میانمار میں ہونے والے مظالم کیوں نظر نہیں آتے اور وہ کیوں اس سلسلے میں اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کر رہے ہیں؟
سید حسین نقوی حسینی نے کہا کہ ایران کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن میں میانمار کے مسلمانوں کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ میانمار میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی تازہ لہر میں ایک سو بارہ مسلمان جاں بحق اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران میانمار کے مغربی صوبے راخین میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں بائیس ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں، جبکہ انتہا پسند بدھسٹوں نے مسلمانوں کے چار ہزار چھ سو سے زیادہ گھروں کو آگ لگا دی ہے۔