ایران

اسلامی تحریکوں کی حمایت شام کا جرم

ali-akbar-salehi-2اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ شام کی طرف سے استقامت کی حمایت کی بنا پر مغرب شام کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
علی اکبر صالحی نے المنار ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شام میں عرب ليگ کے مبصرین کی موجودگی کے باوجود عرب اور بعض مغربی ممالک کی حمایت سے شام کا مسئلہ سلامتی کونسل میں بھیجے جانے پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ شام استقامت کی حمایت کی قیمت ادا کررہا ہے اور اگر شام یہ حمایت ختم کردیتا تو مغربی اور دیگر ممالک فورا” کہتے کہ شامی حکومت بہترین حکومت ہے اور اس میں کوئي خرابی نہیں ہے۔علی اکبر صالحی نے شام میں حکومت کی باگ ڈور صدر بشار اسد کے بجائے نائب صدر کے حوالے کئے جانے کے عرب لیگ کے منصوبے کے بارے میں کہا کہ یہ داخلی مسئلہ ہے اور خارجہ پالیسی کا پہلا اصول دیگر ممالک کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنا ہے۔اسی کے ساتھ ساتھ ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ شام کے خلاف کسی بھی طرح کا فوجی اقدام بجائے اس کے کہ مشکل کو حل کرے بہت سی مشکلات پیدا کردے گا اور علاقے کے تمام ممالک ان سے متاثر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button