
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ آج یہ نظریہ عام ہورہا ہے کہ مغرب کے سیاسی نظام انسان کو سعادتمند نہیں کرسکتے اور ان کی جگہ
کوئي اور نظام آنا چاہیے۔
صدر مملکت نے آج شہر قم میں کہا کہ آج کی قومیں بے یار ومددگار ہیں اور امریکہ اور یورپ کے عوام یہ نہیں جانتے ہیں کہ ان کو کس طرح کہنا چاہۓ کہ وہ اپنے حکام کی حکومتوں کو نہيں چاہتے اور سرمایہ کاری کے موجودہ نظام سے بیزار ہیں۔ صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ سامراج نے علاقے کی حکومتوں کو اکٹھا کرکے ان کو ایک دوسرے کے سامنے لاکھڑا کیا ہے ۔ جو حکومتیں تیل سے حاصل ہونے والی عظیم دولت کی مالک بن بیٹھی ہیں انہیں جان لینا چاہیے کہ ان کی باری بھی آنے ہی والی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ڈکٹیٹر اکٹھا ہوکر یہ زور دے رہے ہیں کہ فلاں ملک کو انتخابات کروانے چاہئيں اور اس ملک میں آزادی ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر احمدی نژاد نے کہا کہ دنیا کو ایک نئے نظریے اور ثقافت کی ضرورت ہے اور حضرت امام زمانہ مھدی موعود علیہ السلام کی حکومت عدل کے علاوہ کوئي بھی حکومت موجودہ صورتحال کو بدل نہیں سکتی اور ملت ایران واحد ایسی ملت ہے جو اس تمدن کو پیش کرنے کی توانائي رکھتی ہے۔