ایران

شیعیان پاکستان کے ساتھ شہادت کے لئے تیار ہوں

shiitenews ayyatulla gulpiganiرپورٹ کے مطابق  حوزہ علمیہ قم کے بعض پاکستانی طلاب اور فضلاء نے مرجع تقلید اور حوزہ کے استاد فقہ و اصول حضرت آیت اللہ العظمی لطف اللہ صافی گلپائگانی سے ملاقات کی۔
آیت‏اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ اگر پاکستان جاکر اس ملک کے پیروان اہل بیت (ع) کے درمیان شہید ہونے سے ان کا کوئی مسئلہ حل ہوسکتا ہے تو خدا جانتا ہے کہ پورے خلوص کے ساتھ وہاں جانے کے لئے تیار ہوں۔

انھوں نے کہا: موت سارے انسانوں کے لئے مقدر ہے اور کتنی اچھی بات ہے کہ ہم شہادت پا کر اس دنیا سے رخصت ہوجائیں۔
انھوں پاکستانی طلاب سے کہا: اگر آپ پاکستان میں میری موجودگی کو مفید سمجھتے ہیں تو میں آپ کے ہمراہ کوئٹہ آنے کے لئے تیار ہوں۔
آیت اللہ العلظمی گلپائگانی نے کہا: کسی بھی نیکی اور خوبی سے بالاتر کوئی اور نیکی اور خوبی نہیں ہے سوائے شہادت کے جس کے برتر کوئی خوبی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا: آج شیعیان پاکستان بالخصوص شیعیان کوئٹہ ایک عظیم آزمائش سے گذر رہے ہیں اور اس صورت حال میں ان کی استقامت کو بہت زیادہ اہم ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ استقامت نتیجہ حاصل ہونے تک جاری اور برقرار رہے۔
آیت‏اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے کہا: شیعیان پاکستان مطمئن رہیں کہ ان کے دشمنوں کے سارے منصوبے ناکام ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا: جس امتحان میں پاکستانی عوام یا شیعیان کوئٹہ اور دوسرے علاقوں کے پیروان اہل بیت (ع) مبتلا ہیں یہ بالکل اسلام کے صدر اول اور دوران بنی امیہ کی مانند حتی اس سے بھی بالاتر ہے کیونکہ جو شہداء آج شیعیان اہل بیت (ع) دے رہے ہیں ان کی تعداد صدر اسلام کے شہداء سے کہیں زیادہ ہے۔
انھوں نے کہا: جو عظیم مصائب پاکستان میں شیعیان اہل بیت (ع) پر وارد ہورہے ہیں اور وہ جرائم جو اسلام دشمن اور شیعہ دشمن گروہ اس ملک میں مرتکب ہورہے ہيں ان سے ہر شیعہ اور ہر اس انسان کے دل کو دکھ پہنچتا ہے جو تھوڑے سے انسانی جذبات اور انسانیت سے بہرہ مند ہو۔
اس مرجع تقلید نے کہا: آج پاکستان کی موجودہ حالت بہت تناؤ زدہ ہے اور یہ صورت حال پاکستان کے مستقبل اور اس کی سالمیت کے لئے خطرناک ہے۔
آیت اللہ العظمی گلپائگانی نے کہا: وہابی پوری دنیا میں زوال اور تنزل کی جانب جارہے ہیں اور وہ ساکھ جو انھوں نے بزعم خود اس سے پہلے کمائی تھی، وہ اب اب نہیں رہی اور دنیا والے بھی سمجھ گئے ہیں کہ ان لوگوں کی دعوت اسلام اور توحید کی جانب نہیں تھی بلکہ یہ اجنبی قوتوں کے کٹھ پتلی اور بے اختیار نوکر تھے اور پہلے دن انہیں انگریز لائے تھے اور آج امریکیوں کے اطاعت گزار ہیں۔
انھوں نے شیعیان پاکستان کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شیعہ شیعہ ہے خواہ کوئٹہ میں ہو خواہ مشہد اور شیراز یا عراق و نجف میں ہو اور شیعیان پاکستان پر وارد ہونے والے مصائب میں سب شریک ہیں۔
آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی نے آخر میں کہا: البتہ صرف مذمت کرنا کافی نہیں ہے اور زیادہ سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے اور لازم و ضروری ہے کہ حکومت ایران بھی اس سلسلے میں بنیادی اور مؤثر اقدامات انجام دے۔ 

متعلقہ مضامین

Back to top button