ایران
رہبر انقلاب: عصر حاضر میں اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر اولین سیاسی نظام ایک شیعہ ملک میں تشکیل پایا

اسمبلی کے پانچویں عمومی اجلاس کے شرکاء نے کل سہ پہر مشہد مقدس مشرف ہو کر امام علی بن موسی الرضا علیہ آلاف التحیۃ والثناء کا فیض حاصل کیا۔
وہ امام ہشتم کی زیارت کے بعد انقلاب اسلامی کے رہبر معظم حضرت اللہ العظمی امام خامنہ ای کی ملاقات کے لئے حاضر ہوئے اور ان سے بات چیت کی۔رہبر انقلاب نے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس کے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور عالم اسلام کے جاری مسائل نیز تشیع کے مسائل پر اظہار خیال فرمایا۔
آپ نے فرمایا: انقلاب اسلامی کی برکت سے دنیا والے معارف اہل بیت (ع) سے روشناس ہوئے اور اہل تشیع کا ایک اعزاز یہ ہے کہ عصر حاضر میں اسلامی تعلیمات پر مبنی اولین سیاسی نظام ایک شیعہ ملک میں تشکیل پایا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی وحدت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: مذہبی تقابل اور اختلاف پھیلانے کی غرض سے گونا گون سازشوں کے باوجود شیعیان اہل بیت (ع) کو وحدت اسلامی کے قیام کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔
ولی امر مسلمین نے اسلامی بیداری کی تحریکوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یہ بیداری ـ جس کا سرچشمہ ایران کا اسلامی انقلاب ہے ـ عظیم تبدیلیوں کی جانب کھلنے والا دروازہ ہے۔
رہبر کے خطاب سے قبل سعودی عرب سے «شیخ کاظم العمری»، لبنان سے
«شیخ نعیم قاسم»، عراق سے «سید عمار حکیم»، افغانستان سے «حجت الاسلام اکبری»، بحرین سے «شیخ السلطان»، امریکہ سے «محترمہ هاجر حسینی» نے خطاب کیا اور عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل «حجت الاسلام والمسلمین اختری» نے گذشتہ چار سالوں کے دوران اسمبلی کی کارکردگی رپورٹ نیز پانچویں اجلاس کی رپورٹ پیش کی۔
رہبر معظم کے خطاب کے بعد معزز مہمانوں نے مغرب و عشاء کی نماز رہبر موصوف کی امامت میں ادا کی اور مہمانوں کو آستان قدس رضوی کی جانب سے عشائیہ دیا گیا