ایران
اسلامی بیداری اور رہبر انقلاب اسلامی کا موقف
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح کی بائيسویں برسی کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا ہے کہ علاقے کی قوموں کی تحریکوں کی تیں خصوصیتیں ہیں جو امریکہ اور صیہونیزم مخالف اسلامی اور عوامی ہونا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے لاکھوں افراد سے خطاب میں علاقے کے ملکوں کے حالات کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ جہاں کہیں بھی امریکہ کے خلاف عوامی اور اسلامی تحریک ہوگي اسلامی جمہوریہ ایران اس کی حمایت کرے گا۔ آپ نے فرمایا کہ اگر کسی ملک میں امریکہ اور صیہونیوں کے بھڑکانے پر کام ہو رہا ہے تو ایران اس کی حمایت نہيں کرتا ہے ۔رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمي خامنہ ای نے علاقے کی تحریکوں کو عظیم اسلامی بیداری سے تعبیر کیا جو نہایت اثرانداز اور تاريخ ساز ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ ان قوموں کو جو اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوئي ہیں بالخصوص ملت مصر کو کہ جو ایک عظیم اور غنی اسلامی تہذیب کی حامل ہے، ہوشیار رہنا چاہیے کہ دشمن دیگر راستوں سے واپس نہ پلٹ آئے۔ آپ نے علاقے کے ملکوں کی مدد کرنے پر مبنی مغرب کے دعووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مدد بذات خود مصیبت کا سبب اور ملکوں پر تسلط کے مضبوط ہونے کا باعث ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قوموں کو کچلنے سے کوئي فائدہ نہیں ہوگا بلکہ قومیں جب بیدار ہوجاتی ہیں اور اپنی توانائيوں کو سمجھ لیتی ہیں تو اپنی تحریک کو جاری رکھتی ہیں۔ آپ نے قوموں کی حتمی کامیابی پر تاکید فرمائي اور کہا کہ دشمنوں کی خاص طور پر ایران کے بارے میں تفرقہ انگیز سازشوں سے کہ سامراج سے مقابلے کا مرکز ہے، اور اسی طرح علاقائي ملکوں کے تعلقات کے بارے میں دشمن کی سازشوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فلسطین کے بارے میں ایران کے موقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل تمام فلسطینی باشندوں سے ریفرنڈم کرانا ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی سرزمیں پوری کی پوری فلسطینی قوم کی ہے۔