ایران
عالمی مسائل کے حل کے لیے مساوی مذاکرات پر تیار ہیں، احمدی نژاد
![Mahmoud-Ahmadinejad1](images/stories/2010/11/Mahmoud-Ahmadinejad1.jpg)
صدر مملکت نے مزید کہا کہ اگر قوموں کے احترام کے قائل ہوتے تو افغانستان اور عراق پر کبھی قبضہ نہ ہوتا اور لاکھوں افراد ہلاک، زخمی اور آوارہ وطن نہ ہوتے۔
اس سے قبل صدر مملکت نے تہران مین ویٹیکن کی پوپ کونسل کے سربراہ کارڈینل جان لوئی فوران سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انہوں نے کہا کہ اسلام اور عیسائیت کے علماء اتحاد ، باہمی تعاون اور یکجہتی سے دنیا کو عدل و انصاف سے مزین اور مصلحین کی آمد کے لیے تیار کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے انسانی زندگي میں مذہب کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی سعادت و کامرانی انبیائے الہی کی پیروی میں ہے اور آج کے انسان کی تمام مشکلات کی بنیادی وجہ الہی تعلیمات سے اس کی دوری ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ دین انسان کی زندگي کا لازمی جزو ہے اور اب وہ وقت آ پہنچا ہے کہ علمائے دین قیام کریں اور مادیت کے بتوں کو پاش پاش کر کے دین کی حقیقت کی اسی طرح ترویج کریں جس طرح انبیائے کرام نے اسے بیان کیا ہے۔ پوپ کا انتخاب کرنے والی کونسل کے سربراہ نے پوپ بینڈکٹ شانزدہم کا خصوصی پیغام ڈاکٹر احمدی نژاد کو پیش کیا اور کہا کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو دین دار ہونے کے ناطے دنیا کے انسانوں کے لیے مثالی ہونا چاہیے۔