ایران

جنرل اسمبلی کے اجلاس میں صدراحمدی نژاد کا خطاب

ahmadinsad-JAاسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں کہاکہ گیارہ ستمبرکے واقعات کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بنائی جانی چاہئے ۔ اور ویٹو پاور کوختم کیا جانا چاہئے
صدر احمدی نژاد نے اپنے اس خطاب میں ایک بارپھر مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کیا ۔ صدر احمدی نژادنےگیارہ ستمبرکے مشکوک واقعہ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پرحملے کے فورا بعد بھرپورطریقے سے تشہیراتی مہم چلائي گئي اورپوری دنیا میں یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ دنیا  کودہشت گردی کاسنگین خطرہ لاحق ہے اوراس کا واحد حل افغانستان پرحملہ کردینا ہی ہے اس کے بعد ہی افغانستان اورپھر کچھ عرصے کے بعد عراق پرقبضہ کرلیا گیا ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پرحملے میں مارے جانےوالے تین ہزار افراد اور اسی طرح افغانستان اورعراق میں مارے جانےوالے لاکھوں افراد کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ خود امریکی شہریوں اوردوسرے ملکوں میں بہت بڑاحلقہ ایسا ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ خود امریکی حکومت کے ہی بعض اداروں نے امریکہ کے معاشی بحران پرقابوپانے اورمشرق وسطی پرقبضہ جمانے نیز اسرائیل کونجات دلانے کے لئے ایک طے شدہ منصوبے کے تحت یہ حملہ کرایا تھا ۔انھوں نے کہاکہ اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرائي جانی چـاہئے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے کہا کہ دہشت گردی کی شناخت اوراس پرقابو پانے کے طریقوں کا جائزہ لینے کے لئے تہران آئندہ برس ایک عالمی اجلاس کی میزبانی کرنے کوتیار ہے ۔انھوں نے ملت فلسطین پر صہیونی حکومت کی دہشت گردانہ بربریت کا حوالہ دیتے ہوئے کاروان آزادی پر اسرائیلی کمانڈوزکے حملےاورغزہ پر صہیونی حکومت کی جارحیت کا بھی ذکرکیا اورکہا کہ یورپ میں تمام تراقدار حتی آزادی بیان جیسی قدروں کوبھی صہیونی حکومت کی ایماء پرپائمال کیا جارہا ہے انھوں نے کہاکہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل یہ ہے کہ اس علاقے کے عوام کواپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دیا جائے اورسبھی فلسطینی عوام ایک آزادنہ ریفرنڈم ميں شرکت کرکے اپنی حکومت کا تعین کریں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے سلامتی کونسل کے ان ارکان پرتنقید کرتے ہوئے جن کے پاس خود ایٹم بم موجود ہيں مگرایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کی مخالفت کرتے ہيں اوراس کے لئے ایران پردباؤ ڈالنے کی کوشش کرتےہيں کہاکہ بعض علاقوں میں خاصطور پرخطرناک صہیونی حکومت کے ذریعہ ایٹم بم بنانےکے عمل میں تیزی آتی جارہی ہے ۔انھوں نے تجویزپیش کی کہ سن دوہزارگیارہ کوایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا بنانے کا سال قراردیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس کا نعرہ یہ ہونا چاہئے کہ ایٹمی انرجی سب کے لئے اورایٹمی ہتھیارکسی کے لئے نہيں ۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایٹمی ایندھن کے تبادلے سے متعلق ایران برازیل اورترکی کے درمیان انجام پانے والے ڈکلریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ مغربی ملکوں نے اس ڈکلریشن کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا لیکن یہ ڈکلریشن ابھی بھی اہم اور معتبر ہے۔ انھوں نے آزادی اورجہموریت کے بہانے کسی بھی ملک پر حملے اورقبضے کو جرم قراردیا ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے اسی طرح سلامتی کونسل میں چند ملکوں کوویٹو پاوردئے جانے پرتنقید کرتے ہوئے سلامتی کونسل اوراقوام متحدہ کے ڈھانچے میں اصلاح کا مطالبہ کیا انھوں نے کہا کہ ویٹو پاور ایک غیرمنصفانہ حق ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے تمام ادیان الہی کے تئيں احترام کا اظہارکرتے ہوئے امریکہ میں قرآن کریم کونذرآتش کئے جانے جیسے گھناؤنے واقعات کی مذمت کی۔صدراحمدی نژاد نے اسی طرح اپنے خطاب کے آغازمیں پاکستان میں آنےوالے حالیہ تباہ کن سیلاب اوراس سے ہونےوالے نقصانات پرافسوس کا اظہار کیا انھوں نے دنیا کے تمام ملکوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button