ایران

امریکہ میں قرآن کی بے حرمتی کی مذمت

protest-in-inranایران میں ایک بار پھر عظیم الشان جلوس نکال کر امریکہ میں قرآن کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔ گذشتہ روز جمعے کو ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں نمازیوں نے بڑے بڑے جلوس نکال کر امریکہ اور صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مسلمانون کے خلاف امریکہ اور صیہونیت کی سازشوں کی مذمت کی۔ ایران کی مومن قوم نے مسلمانوں کے اتحاد پربھی زوردیا۔ قم مقدس میں مراجع کرام اور علماء عظام نے بھی عوام کے ساتھ مظاہروں میں شرکت کی۔ قم کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ حسین نوری ھمدانی نے مظاہرے کے دوران کہا کہ ان مظاہروں کا پیغام یہ ہےکہ مسلمان  آخری دم تک قران کا دفاع کرتا رہے گا۔ مظاہروں کے بعد قراردادیں منظور کی گئيں جن میں مشترکہ طورپران نکات پرتاکید کي گئی ہےکہ صیہونی اور امریکی سامراج کی جانب سےقرآن مجید کی بے حرمتی کی وجہ ان کا زوال کی طرف بڑھنا ان کی بوکھلاہٹ اور بیچارگي ہے ۔ ان قراردادوں میں کہا گيا ہےکہ امریکی کی سرکردگي میں لبرل ڈیموکریسی زوال کی طرف گامزن ہے۔ ان قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ قران کریم کی بے حرمتی مسلمانوں اور عیسائيوں کے درمیاں تنازعہ پیداکرنے کا پیش خیمہ ہے لھذاملت ایران کلسیا کو خبردار کرتی ہےکہ سامراج کی چالوں میں نہ آئے اور اس کے ہاتھوں میں کھلونہ بننے سے پرہیز کرے۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں مظاہرین نے اپنی قراردادوں میں علماء اور دانشوروں نیز آزاد ضمیر انسانوں اور ثقافتی ، مذھبی اور قانون ساز اداروں اور مراکز سے اپیل کی ہےکہ ادیان الھی کی توہین کی روک تھام کے لئے عالمی منشور کی تدوین میں حصہ لیں۔ قابل ذکرہے امریکہ میں چند انتھا پسند اور جاھل افراد کے ہاتھوں قران مجید کی بےحرمتی کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہردین کے پیرو اس جنونی اور گھناونی حرکت کی مذمت کررہےہیں جس سے معلوم ہوتا ہےکہ کسی ایک مذھب کے مقدسات کی بے حرمتی سارے مذاھب کی بے حرمتی ہے اور اس سے انسانیت کی بھی توہین ہوتی ہے۔ ایران کی مومن قوم نے اسی بناپرملک بھر میں مظاہرے کرکے اسی بات پرتاکید کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button