ایران

حضرات آیات مکارم و نوری ہمدانی: قرآن نذر آتش کرنے والے واجب القتل ہیں

makaram-shirazi_nori-hamdaniشیعہ مراجع تقلید حضرات آيات عظام «مكارم شيرازي» اور «نوري ہمدانی» نے قرآن کریم کی توہین کرنے والوں کو واجب القتل اور اس حکم پر عملدرآمد کو حاکم شرع کی رائے سے مشروط قرار دیا۔
ابنا ـ "ولایت کے پیروکار طلبہ” نے حضرات آیات عظام مکارم شیرازی اور نوری ہمدانی نے استفتاء کیا تھا جس کے جواب میں ان دو مراجع تقلید نے امریکہ میں قرآن مجید کی توہین کرنے والوں کے بارے میں اپنی فقہی رائے کا اظہار فرمایا؛ استفتائات اور معظم لہما کے فتووں کا متن اور تصویر درج ذیل ہے:
بسمہ تعالی
حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
السلام علیکم
ماہ مبارک رمضان میں آپ کے اعمال و عبادات کی قبولیت کی آرزو اور حضرت ولی عصر (ارواحنا فداہ) اور آپ جناب کی خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرتے ہوئے پاستور گرجاگھر کے پادری نما ٹیری جونز اور اس کے قلیل پیروکاروں کی طرف سے ثقل اکبر قرآن عظیم الشأن کی توہین جیسے شنیع عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں؛”پیرو ولایت طلبہ سوسائٹی” نے اس سازش کی مذمت کرتے ہوئے پورے ملک میں عوامی احتجاج کی لہریں کھڑی کرنے کی نیت سے ـ ان شاء اللہ ـ اس قسم کی گستاخیوں کی جلد از جلد سرکوبی کے لئے بنیادی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آپ جناب سے گزارش کی جاتی ہے کہ اگر مناسب سمجھتے ہیں تو درج ذیل سوال کا جواب عنایت فرمائیں:
سؤال:
قرآن مجید کو نذر آتش کرنے اور مسلمانان عالم کی آسمانی کتاب کی توہین جیسے دلگداز حادثے کے حوالے سے ان لوگوں کے خون کے بارے میں فقہ جعفریہ کی رائے کیا ہے جو اسلام عزیز کے مقدسات کی توہین، ہتک حرمت اور ان مقدسات کی حرمت کے سلسلے میں مسلم معاشروں میں موجودہ حساسیت توڑنے کی نیت سے اس قسم کے بھونڈے اعمال کا ارتکاب کرتے ہیں؟ اور یہ کہ اس قسم کے افراد کے مقابلے میں مسلمانوں کی ذمہ داری کیا ہے:
fatwa1
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی کا جواب:
بسمہ تعالی
اس میں شک نہیں ہے کہ قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کا عمل، اس عمل کے مرتکب شخص کے مہدورالدم ہونے کا باعث بنتا ہے لیکن اس قسم کے مسائل میں حاکم شرع کی اجازت کے بغیر کسی قسم کا اقدام نہیں کرنا چاہئے تا ہم اس کی شدید مذمت ہونی چاہئے۔
ہميشہ کے لئے کامیاب رہیں۔
22/6/1389 ہجری شمسی
13 ستمبر 2010
بسمہ تعالی
محضر آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی دام عزہ
قرآن مجید کو نذر آتش کرنے اور مسلمانان عالم کی آسمانی کتاب کی توہین جیسے دلگداز حادثے کے حوالے سے ان لوگوں کے خون کے بارے میں فقہ جعفریہ کی رائے کیا ہے جو اسلامی مقدسات کی توہین، ہتک حرمت اور ان مقدسات کی حرمت کے سلسلے میں مسلم معاشروں میں موجودہ حساسیت توڑنے کی نیت سے اس قسم کے بھونڈے اعمال کا ارتکاب کرتے ہیں؟ اور یہ کہ اس قسم کے افراد کے مقابلے میں مسلمانوں کی ذمہ داری کیا ہے:
fatwa2
حضرت آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی کا جواب:
بسمه تعالی
سلام علیکم
اسلامی فقہ کے مطابق اس قسم کے افکار کی شدید مخالفت سب پر واجب اور اس عمل کا ارتکاب کرنے والوں کا قتل بھی واجب ہے لیکن اس موضوع پر عملدرآمد کا کام حاکم شرع کی رائے کے مطابق ہونا چاہئے اور حاکم شرع کی رائے کے بغیر عملدرآمد جائز نہیں ہے۔ اور میں اس سوچ اور اس عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
حسین نوری ہمدانی
13/ستمبر 2010

متعلقہ مضامین

Back to top button