ایران پر حملے کی صورت میں پوری دنیا میں امریکی مفادات پر حملے ہونگے
تہران یونیورسٹی میں نماز جمعہ کے خطبوں میں عارضی امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا ہے کہ اسلام اجتماعی قتل کے لۓ استعمال ہونے والے اسلحے کی اجازت نہیں دیتا جبکہ ایٹمی توانائی میڈیکل،زراعت اور دیگر کاموں میں اس کا ستعمال ہے اور مستقبل کی دنیا ایٹمی توانائی کی ہے
اسلامی جمہوریہ ایران پر امریکی حملے کی صورت میں ایران کے دوستدار پوری دنیا میں امریکی مفادات کو تباہ کردیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس 2500 سے زائد ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور امریکہ کی پیشانی پر آج بھی ہیروشیما اور ناگاساکی کا بدنما داغ موجود ہے۱۹۴۱ میں امریکہ نے لاکھوں افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو زخمی اور معذور کہ جس کے آثار آج بھی باقی ہیں.
سید احمد خاتمی نے کہا کہ امریکہ مکر و فریب کے ذریعہ مجرم اور مدعی کی جگہ بدلنا چاہتا ہے جبکہ اس نے 42 سال قبل ایٹمی ہتھیاروں کو نابود کرنے کے معاہدے پر دستخط کئے لیکن اس نے ایٹمی ہتھیاروں کی نابودی کے سلسلے میں کوئي خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا اگر ایٹمی ہتھیاروں کا رکھنا جرم ہے پھر امریکہ سب سے بڑا مجرم ہے کیوں کہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے اور اگر ایٹمی ہتھیاروں کا رکھنا اچھی بات ہے تو پھر شور کیوں مچارہے ہو؟۔
تہران کے عارضی امام جمعہ نے کہا کہ سب پر واضح ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی ضرورت نہیں ایران پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول میں کوشاں ہے جو ایران کا حق ہے اور ایران اپنے حق سے دفاع کرنا بھی اچھی طرح جانتا ہے۔