بائیس مئی چالیس واں یوم تاسیس آئی ایس او پاکستان
رواں سال 22مئی کو آئی۔ایس۔اوپاکستان اپنی کامیابی کے 40سال مکمل کررہی ہے۔اس موقع پر سب سے پہلے ہم اپنے ربّ کا شکرادا کرتے ہوئے اپنے زمانے کے امام برحق حضرت قائم آل محمدعج اور انکے نائب ولی امرامسلمین آیت اللہ خامنہ ایٰ کو مبارک بعدپیش کرتے ہیں کہ جنکی بابصیر ت رہبری میں اس الہیٰ کاروان کو ہمیشہ کامیابی نصیب ہوئی ۔اس الہیٰ کارواں کاآغاز اسے دورمیں ہواکہ جب ناصرف ملک خداپاکستان بلکہ پوری دنیا لادینیت و کفر کے زیر اقتدار تھی ، ابھی انقلاب اسلامی بھی اپنی منزلیں طے کررہاتھا، ایسے میں پاکستان کے شہرلاہورسے چندعاشورائی فکر رکھنے واے طلباء کو احساس بیداری ہوا اور انہوں نے ملک خداداپاکستان سے تعلق رکنے والے شیعہ طلباء کوایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا عزم کیا۔ جب نیت صاف ہوتومنزل آسان ہوجاتی ہے اورخدا اُمور کو آسان اورمشکلات کو ٹال دیتاہے لہذا22 مئی 1972کو ملت کے باشعور،باتقویٰ طلباء نے ایک ایسے پلیٹ فارم کی بنیاد ڈالی جس نے ملت جعفریہ کے نوجوانوں کو جہالت سے نکال کر علم کی طرف بلانے ،شیعہ طلباء کے حقوق کاتحفظ کرنے اور ملک خداداپاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے ساتھ عالمی سطح پرمسلمانوں کی حمایت کرنے کا آغازکرڈالا۔
جبکہ آج تنظیم کو40سال مکمل ہونے جارہے ہیں۔مگر تنظیم اپنے مقاصدکے حصول کی طرف اُسی جوش جذبے کیساتھ رواں دواں ہے جو جذبہ اس کارواں کے قیام کے وقت بانیاں کی بنیادوں میں موجود تھا۔ آج ہزاروں طلبہ اس تنظیم کے مرکز سے مربوط ہیں اور قرآن و اہلیبتؑ کی تعلیم کے مطابق اپنی اور قوم کے دیگر طلباء کی تعلیم و تربیت میں مصروف ہیں، لہٰذا یہی وجہ ہے کہ آج آئی ایس او کے ممبرز ہی اس الٰہی کارواں سے محبت نہیں کرتے بلکہ ملت جعفریہ کا ہر فرد اس تنظیم سے والحانہ محبت کرتا ہے کیونکہ کہ آئی ایس او قوم کے طلباء کی تعلیمی معاونت ، ان کو مفت کورس ،اسکالر شپ ، نوٹس فراہم کرکے قوم کے نوجوانوں کی ہر دم مد د کے لئے تیار رہتی ہے۔ اس کے علاوہ بے راہ روی اور بے حیائی کے اس دور میں آئی ایس او نے نوجوانوں کو سائبان مہیا کر کے سچا مومن بنے میں اُن کی مدد کی۔ لہٰذا اگر کہا جائے کہ ملت جعفریہ کے نوجوان طلباء کی ایک ماں کی طرح آئی ایس او خدمت کرتی ہے تو غلط نہ ہوگا۔
جس طرح اس الٰہی کارواں سے محبت کرنے والوں کا کوئی حساب نہیں اِسی طرح دشمنوں کی بھی زیادہ ہیں ،آئی ایس او کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر سب سے پہلے یزید وقت امریکہ و اسرائیل مردہ باد کا نعرہ بلند کیا اور اسکے کے مقاصد اور سازشوں کو ہر سطح پر آشکار کیا یہی وہ جرم ہے جس کی بنیاد پر اس تنظیم کے خلاف غلط قسم کا پروپگنڈہ کیا جاتا ہے اور سازشیں بھی انجام دی جارہی ہیں ،خصوصاًانقلاب اِسلامی ایران کی کھلے عام حمایت اور امام خمینیؒ کی رہبریت کو تسلیم کرنے کے جرم نے اس الہٰی کارواں کے خلاف سازشوں کوتیزکردیاکبھی اس کارواں کوفرقہ واریت میں ملوت قراردینے کی کوشیش کی گئی توکبھی دہشت گردی میں ملو ث کرکے بدنام کرنے کی کوشش کی مگر آئی ایس ا و نے ہمیشہ شازشوں کا جواب نعرہ وحدت سے دیا ، یونیورسٹیز اور کالیجز میں وحدت کے پرچم کو بلند کرکے اتحاد کی دعوت دی اور طلباء کو استعمار کی لڑوا اور تقسیم کرو پالیسی سے آگاہ کیا اور الحمداللہ ابھی بھی اسی روش پر آئی ایس او سرگرم عمل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج آئی ایس او پاکستان کا شمار فقط ایک طلبہ تنظیم کے طور پر نہیں بلکہ عالمی اسلامی تحریکوں میں ہوتا ہے۔ دنیا کی تمام انقلابی، اسلامی تحریکیں آئی ایس او پاکستان سے واقف ہیں اور اسے پاکستان میں استعماری سازش کے خلاف نبردآزما جوانوں کی ایک منظم تحریک کے طور پر پیش کرتی ہیں اور یہ سب کچھ کارکنوں کی محنت اور علماء کرام و دانشوروں کی سرپرستی کا نتیجہ ہے
آئی۔ایس۔او بحثیت طلبہ تنظیم مختلف پروجیکٹ پر کام کررہی ہے، اور یہ بات بھی فخر سے کہی جاسکتی ہے کہ ملک خدادا پاکستان میں شاید ہی کوئی طلبہ تنظیم ان پروجیکٹ طلبہ کے بہتر مستقبل کے لئے کام کر رہی ہو، ان پروجیکٹ میں،بک بینک،پری بورڈامتحانات ،کیریرگائیڈنس ورک شاپ، اسکالرشپ پروگرام ، پیپر ٹیکنیک پروگرام، اسکالر فارم، میڈیا اینڈ انفارمیشن آگاہی پروگرام، پریکٹکل سینٹرز قابل ذکر ہیں۔ اسکے علاوہ اسکاؤٹنگ کا ایک باقاعدہ شعبہ جوکہ سندھ بوائے اسکاؤٹ سے رجسڑڈ ہے نوجوان طالب علموں کی جسمانی نشوونما ء کے لئے حوالے سے سرگرم ہے، اس کے علاوہ دشمنان اسلام کی طرف سے ا سلام کی تبلیغ کے خلاف تحریک، تعلیم کو تجارت بنانے کی سازش ہو ، عزاداری کے حقیقی مفہوم سے آگاہی کی مہم ہو یا عملی طور پر عزاداری سید الشہداء ؑ کا انعقاد، تعلیمی اداروں میں یوم حسین ع ہو یا یوم مصطفٰی ص، ہفتہ قرآن (22 تا 27 رمضان) ہو یا ہفتہ وحدت (12 تا 17 ربیع الاول)، یوم القدس (جمعۃ الوداع) ہو یا یوم خواتین (20 جمادی الثانی ولادت بی بی فاطمۃالزہرا س)، یوم مردہ باد امریکہ (16 مئی) ہو یا یوم تاسیس (22 مئی)، ہر جگہ آئی ایس او پاکستان سیاسی، عبادی، معاشرتی، اخلاقی اور تعلیمی شعور کو بیدار کرنے اور عملی جدو جہد میں آگے نظر آتی ہے۔
اور ہر آنے والے دن کے ساتھ ساتھ آئی ایس او کے دردمند، مخلص، صالح، باایمان، ایثار گر، الٰہی و متقی نوجوانوں کی تعداد کے ساتھ دین اور نوجوانوں کی خدمت اور ملک خدادا پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے جذبے میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے کہ یہ آئی ایس او کسی شخصیت کے ساتھ نہیں بلکہ نظریہ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور ولایت امیر المومینن ؑ کا پرچم تھامے ہوئے ہے۔ آئی ایس او پاکستان کے برادران ہر قسم کی زنجیروں کو توڑ کر ولایت فقیہہ کے زیر سایہ و رہنمائی، امام زماں (ع) کے الہٰی انقلاب کیلئے مصروف عمل ہیں۔ یہ ان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔
یقیناًایک روز وہ بھی آئے گا جب جذبہ ایمان سے سرشار امامیہ نوجوانوں کا یہ قافلہ حی علیٰ خیرالعمل کے نعرے کے ساتھ علمی استعمار سے ملک عزیز پاکستان کو آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
بڑھتے رہے یوہی قدم حیٰ علیٰ خیرالعمل
پاک وطن کی پاسبان آئی۔ایس۔او پاکستان