مقالہ جات
فدائیان حریم ولایت تین فوجی مشقیں، ایران کی دفاعی طاقت کا مظاہرہ
![shiitenews iran-airforce](images/stories/2011/septembar/shiitenews_iran-airforce.jpg)
اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی خودمختاری اور طاقت کے تحفظ اور ڈیٹرنٹ طاقت کی حفاظت کے تحت اپنی دفاعی آمادگی پر اعلی ترین سطح پر ہمیشہ زور دیا ہے۔ اسی مقصد کے پیش نظر گزشتہ بتیس برسوں کے دوران ایران نے اسلامی انقلاب کی اعلی تعلیمات کی بنیاد پر دفاعی شعبوں میں بےپناہ ترقی کی ہے۔ ایران کے دفاعی ماہرین نے ملکی سطح پر دفاعی پیداوار میں خود کفالت حاصل کی اور ایئرڈیفنس سسٹم سمیت مختلف دفاعی ہتھیار بنا کر ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔ فوجی مشقوں کا منظم انعقاد بھی اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ ایران کی دفاعی طاقتیں نہ صرف سخت جنگ کے میدان میں دشمن کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ انہوں نے سافٹ وار اور نفسیاتی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی بھرپور تیاری کر رکھی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اس کے ساتھ ہی ساتھ اس بات پر بھی زور دیتا ہے کہ علاقے کی سکیورٹی کا انتظام علاقے کے ملکوں کے ہاتھ میں ہی ہونا چاہیے اور وہ اس کی بھرپور صلاحیت اور توانائی رکھتے ہیں۔
ماضی نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ غیرملکی اور تسلط پسند طاقتوں نے نہ صرف امن قائم کرنے میں مدد نہیں دی ہے بلکہ وہ علاقے میں بدامنی اور فوجی مداخلت اور خطرات کا سبب بنی ہیں۔
آج اسلامی جمہوریہ ایران نے فضائی دفاع کے میدان میں بڑی طاقت و توانائی حاصل کر لی ہے اور وہ اپنے اوپر لگائی جانے والی پابندیوں کے باوجود بھی اپنے ماہرین کی مدد سے اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے پر قادر ہے۔
اس وقت ایران کے پاس میزائیل تیار کرنے کی جدید ٹیکنالوجی موجود ہے اور وہ فضائیہ کے لیے نہ صرف جدید ترین ہتھیار بنا رہا ہے بلکہ اس نے راڈار بھی بنائے ہیں اور راڈار پر نظر نہ آنے والے جاسوس طیارے اسٹیلتھ بھی تیار کیے ہیں اور یہ چیزیں ایران کو فضائی دفاع کے میدان میں برتر ملکوں میں شمار کرتی ہیں۔
ایران نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کی دفاعی پالیسی ڈیٹرنٹ کے اصول پر استوار ہے اور ایران کبھی بھی جنگ میں پہل نہیں کرے گا اور نہ ہی کسی ملک پر حملہ کرے گا لیکن ایران اپنے دفاع سے کبھی غافل نہیں ہو گا اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔