اہم ترین خبریںایرانعراق

اربعین سفر، روحانی تازگی اور خدا کی طرف بڑھنے کا ذریعہ ہے، آیت‌ الله ناصری

انہوں نے تاکید کی کہ اس سفر میں ذکرِ الٰہی، امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں کی یاد اور آدابِ زیارت کا لحاظ ضروری ہے۔

شیعیت نیوز : صوبہ یزد میں نمائندہ ولی فقیہ آیت‌الله محمدرضا ناصری نے کہا کہ اربعین واک، امام حسین علیہ السلام سے تجدیدِ عہد، مکتبِ تشیع کی بیداری، یکجہتی اور ظلم کے خلاف استقامت کی واضح علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اربعین کی سنت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ کی زیارتِ مرقدِ امام حسین علیہ السلام سے شروع ہوئی اور آج یہ عظیم اجتماع، دینِ اسلام اور الٰہی اقدار کو زندہ رکھنے کا عملی نمونہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زیارتِ امام حسینؑ — برترین اعمال میں سے ایک، امام صادقؑ کا فرمان

ان کے مطابق، مکتبِ حسینی کا سب سے اہم پیغام یہ ہے کہ ظلم کے سامنے ڈٹ جاؤ اور مظلوم کا ساتھ دو، جیسا کہ امام علی علیہ السلام نے فرمایا: «ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بنو»۔

آیت‌ الله ناصری نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، تحریکِ حسینی کا بنیادی حصہ ہے اور اس فریضے کو چھوڑ دینا معاشرے کو بُرے لوگوں کے تسلط اور خدا کی نعمتوں سے محرومی کی طرف لے جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اربعین کا سفر، دل و جان کو زندہ کرنے، روحانی تازگی پیدا کرنے اور خدا کی طرف بڑھنے کا ذریعہ ہے، جو زائر کو طویل عرصے تک خوشی اور سکون عطا کرتا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ اس سفر میں ذکرِ الٰہی، امام حسین علیہ السلام کی قربانیوں کی یاد اور آدابِ زیارت کا لحاظ ضروری ہے۔ اربعین دراصل امام حسین علیہ السلام کے مقصد سے وابستگی اور اخلاقی و دینی کمال حاصل کرنے کا موقع ہے، اور عشقِ حسینی دل کو نورانی اور زندگی کو بامقصد بنا دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button