لبنان میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا، حزب اللہ و امل کے وزراء کابینہ اجلاس سے واک آؤٹ
امریکی و صہیونی دباؤ پر مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی کوشش، لبنانی اتحاد کے لیے خطرہ قرار

شیعیت نیوز : امریکہ اور صہیونی حکومت کے اشاروں پر لبنانی حکومت کی جانب سے مقاومتی گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے اشاروں کے بعد ملک میں سیاسی کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔
حکومت کے اس فیصلے کے بعد تحریک امل اور حزب اللہ کے وزراء نے احتجاجی اقدام کے طور پر کابینہ کا اجلاس چھوڑ دیا۔
المیادین کے مطابق، وزراء تمارا الزین، رکان ناصر الدین، محمد حیدر اور فادی مکی نے امریکی دباؤ کے خلاف اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں : زائرین کی پریشانی پر حکومت معذرت خواہ ہیں، وزیرِ مملکت طلال چوہدری
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس خدشے کے پیش نظر کیا گیا کہ اجلاس میں امریکہ کی جانب سے مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے پر زور دیا جائے گا، جو لبنان کی داخلی سیاسی وحدت اور قومی دفاع کے حق کے منافی سمجھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ کابینہ کے پچھلے اجلاس میں بھی یہی صورتِ حال دیکھنے میں آئی تھی، جہاں حزب اللہ کے حمایت یافتہ وفا گروپ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بعض سیاسی رہنما بیرونی دباؤ میں آ کر ملکی مفادات اور اتحاد کو پسِ پشت ڈال رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کی امریکی مطالبات پر جلد بازی میں رضا مندی نے قومی دفاعی معاہدے "تائیف” کی بنیادوں کو کمزور کر دیا ہے، جو لبنان کو اپنے دفاع کا حق دیتا ہے۔