اہم ترین خبریںایران

ایران میں دہشت گردی کے مرتکب دو افراد کو سزائے موت، عدلیہ کا سخت پیغام

سرکاری اعلامیے کے مطابق، مہدی حسنی ولد حسین جس کا خفیہ نام "فردین" تھا، اور بہروز احسانی اسلاملو ولد جمشید علی، جس کا خفیہ نام "بهزاد" تھا

شیعیت نیوز : ایرانی عدلیہ کے حکم کے مطابق ملک دشمن دہشت گرد تنظیم کے دو سرگرم دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ ان دونوں افراد پر الزام تھا کہ وہ ممنوعہ ہتھیار خود تیار کرتے تھے اور ان کے ذریعے شہریوں کے گھروں، تعلیمی اداروں، رفاہی مراکز اور دیگر اہم مقامات کو نشانہ بناتے تھے۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق، مہدی حسنی ولد حسین جس کا خفیہ نام "فردین” تھا، اور بہروز احسانی اسلاملو ولد جمشید علی، جس کا خفیہ نام "بهزاد” تھا، ایک عرصے سے دہشت گرد تنظیم کے لیے عملیاتی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ ان دونوں افراد نے راکٹ فائر کرنے والے ہتھیار خود بنائے اور ان کے ذریعے مختلف علاقوں میں گولے داغ کر بے گناہ شہریوں کو نقصان پہنچایا۔

ملزمان عوام میں خوف پھیلانے، امن و امان برباد کرنے اور ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے میں ملوث تھے۔ ان کے تیار کردہ ہتھیاروں سے کئی گھروں، دفاتر، تعلیمی مراکز اور فلاحی اداروں کو نقصان پہنچا تھا۔ دونوں افراد کو گرفتار کرنے کے بعد سنگین مقدمات درج کیے گئے۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق، مہدی حسنی کئی برس سے دہشت گرد تنظیم سے وابستہ تھا، جب کہ بہروز اسلاملو سن 1980 کی دہائی میں بھی اسی تنظیم کا رکن رہ چکا تھا۔ قید سے رہائی کے بعد بھی دوبارہ انہی سرگرمیوں میں ملوث ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : اربعین زائرین کی پریشانی پر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا سینیٹ قائمہ کمیٹی سے فوری نوٹس کا مطالبہ

دونوں ملزمان نے دارالحکومت میں ایک خفیہ مقام قائم کر رکھا تھا جہاں وہ ہتھیار تیار کرتے، تخریبی منصوبے بناتے اور تنظیم کے پیغامات اور ویڈیوز بیرونی نیٹ ورکس کو فراہم کرتے۔

بہروز اسلاملو کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ زمینی راستے سے ترکی فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ سیکورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے ان کو بروقت کارروائی میں حراست میں لیا۔ ان کے قبضے سے اسلحہ، بارود، ہتھیار بنانے کا سامان اور چہرہ بدلنے کے آلات بھی برآمد ہوئے۔

دونوں ملزمان پر ریاست سے بغاوت، دہشت گرد تنظیم میں شمولیت، ملک کے خلاف جاسوسی، عوامی املاک پر حملے اور بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے جیسے سنگین الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی۔

مقدمے کی باقاعدہ سماعت عدالت میں کی گئی، جس میں وکیل صفائی اور شواہد کی روشنی میں دونوں افراد کو سزائے موت سنائی گئی۔ بعد ازاں ملک کی اعلیٰ عدالت نے بھی فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے ان کی اپیلیں اور مقدمے کی دوبارہ سماعت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

تمام قانونی مراحل مکمل ہونے کے بعد، آج صبح دونوں مجرموں کو سزا کے مطابق پھانسی دے دی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button