اہم ترین خبریںعراقمقبوضہ فلسطین

آیت اللہ سیستانی کی عالمی برادری سے ہنگامی اپیل: غزہ کو قحط و بمباری سے بچایا جائے

دفتر مرجع تقلید نے اسرائیلی مظالم پر عرب و اسلامی دنیا کی خاموشی کو ناقابل قبول قرار دیا

شیعیت نیوز : دفتر مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران کے تناظر میں ایک ہنگامی بیان جاری کیا ہے، جس میں اسلامی اور عرب ممالک سمیت پوری عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو قحط، بمباری اور قتل عام سے بچانے کے لیے فوری اقدام کریں۔

بیان میں غزہ کی موجودہ صورتحال کو ایک المناک انسانی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ محاصرہ، شدید غذائی قلت، مسلسل حملے اور علاج و دوا کی عدم دستیابی نے وہاں کے بچوں، عورتوں، مریضوں اور بزرگوں کو موت کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ دفتر آیت اللہ سیستانی نے عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس المناک صورتحال کے خاتمے کے لیے اپنی اخلاقی، انسانی اور دینی ذمہ داری کو نبھائیں اور فوری عملی اقدامات کریں۔

دفتر آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کی جانب سے جاری کردہ بیان کا مکمل متن درج ذیل ہے:


بسم اللہ الرحمن الرحیم

غزہ میں قریب دو سال سے جاری مسلسل قتل و غارت اور تباہی سے لاکھوں افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں اور پورے شہر و رہائشی علاقوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا ہے، جس کے بعد آج فلسطین کے مظلوم عوام، خصوصاً غزہ کی پٹی میں، نہایت ہی برے حالات سے دوچار ہیں۔

خاص طور پر غذائی اشیاء کی شدید قلت نے صورت حال کو ایک ہولناک قحط میں بدل دیا ہے، جس کی زد میں معصوم بچے، بیمار اور بزرگ بھی آ چکے ہیں۔

البتہ قابض صہیونی افواج کی جانب سے ایسی درندگی کی توقع کی جا سکتی ہے، کیونکہ وہ مسلسل فلسطینیوں کو ان کے وطن سے نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، لیکن یہ ناقابل قبول ہے کہ دنیا، بالخصوص عرب و اسلامی ممالک، خاموشی اختیار کیے رہیں اور اس عظیم انسانی المیے کے جاری رہنے کی اجازت دیں۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر انقلاب کا شہداء کے چہلم پر اہم پیغام: سات بنیادی ذمہ داریاں بیان

ہم ان سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے انسانی و اخلاقی فریضے کو ادا کریں اور ہر ممکن کوشش کریں کہ اس تباہی کو روکا جائے۔ قابض حکومت اور اس کے حامیوں پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالا جائے تاکہ امدادی سامان اور خوراک فوری طور پر معصوم اور غیر مسلح شہریوں تک پہنچ سکے۔

غزہ میں جاری قحط کی لرزہ خیز تصویریں، جو میڈیا کے ذریعے دنیا تک پہنچ رہی ہیں، ہر باضمیر انسان کی روح کو دہلا دیتی ہیں اور ایسی تکلیف دیتی ہیں کہ انسان کھانے پینے سے بے رغبت ہو جاتا ہے۔

اسی حالت کو حضرت امیر المؤمنین علی علیہ السلام نے اس وقت بیان فرمایا تھا جب ایک مسلمان سرزمین میں کسی عورت پر ظلم ہوا تھا:
«اگر کسی مسلمان کو اس ظلم کے بعد رنج میں موت آ جائے تو نہ صرف قابلِ ملامت نہیں بلکہ قابلِ تحسین ہے»۔

و لا حول و لا قوۃ الا باللہ العلی العظیم

(۲۹ محرم الحرام ۱۴۴۷ھ / ۲۵ جولائی ۲۰۲۵ء)
دفتر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی – نجف اشرف

متعلقہ مضامین

Back to top button