اہم ترین خبریںایرانمقبوضہ فلسطین

اسلام کی بقا آج ولی فقیہ کی قیادت سے مشروط ہے، آیت اللہ شب زندہ دار

عید غدیر پر خطاب میں شہداء کو خراج، امت کو ولایت شناسی و صیہونی خطرے سے باخبر رہنے کی تاکید

شیعیت نیوز : حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن آیت اللہ محمد مهدی شب زندہ دار نے حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں عید سعید غدیر کی مناسبت سے منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: دنیا ہمیشہ خوشیوں اور غموں کے ساتھ رہی ہے۔ آج عید اللہ الاکبر ہے اور اس خوشی و مسرت کے ساتھ ساتھ عالم اسلام اور تشیع ظالموں اور صیہونی بچوں کے قاتل، ظالم و وحشی صیہونیوں کی بلا میں گرفتار ہے۔

انہوں نے کہا: عید غدیر خم مختلف جہتوں سے اہم بحثوں کی حامل ہے۔ اس دن کی اہم بحثوں میں سے ایک علی بن ابی طالب علیہ السلام کی نمایاں صفات اور ان کے حیرت انگیز فضائل و مناقب کا بیان ہے، جس کے وصف سے انسان عاجز ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل دنیا بھر کے لیے سکیورٹی خطرہ بن چکا ہے: علامہ سید شفقت شیرازی

آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا: ہمیشہ حق کا راستہ انبیائے سابق اور آئمہ معصومین علیہم السلام کے زمانے سے ان مشکلات کے ساتھ رہا ہے۔ یہ سنتِ الٰہی ہے کہ اس نے انسان کو صاحب اختیار پیدا فرمایا ہے اور اس دنیا کو سب کے لیے امتحان اور آزمائش کا مقام قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا: اسلامی سرداران اور ملک کے ایٹمی سائنسدانوں میں سے بعض کو صیہونی حکومت کے درندوں نے شہید کر دیا۔ شہادت ان کے لیے باعث افتخار ہے اور وہ آئمہ معصومین علیہم السلام کے جوار میں محفل انسِ الٰہی سے بہرہ مند ہیں، لیکن ایسے عظیم اور باوقار انسانوں کا چلا جانا، جنہوں نے اپنی شب و روز اس قوم کی خدمت میں وقف کر دیے تھے، ہمارے لیے نہایت گراں ہے۔

آیت اللہ شب زندہ دار نے اسلام کے بقا کو مسئلہ ولایت سے وابستہ قرار دیا اور کہا: ولایت جس طرح آئمہ معصومین علیہم السلام کے زمانے میں موجود تھی، عصر غیبت میں ولی فقیہ کے ہاتھ میں ہے۔ لہٰذا آج اسلام کی بقا رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) کے کاندھوں پر ہے اور ہم اس حقیقت کو ان دنوں بخوبی دیکھ رہے ہیں۔

حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن نے کہا: ولی کی نسبت امت کے لیے وہی ہے جو روح کی انسان کے بدن کے لیے ہے۔ اگر روح بدن سے جدا ہو جائے تو بدن مردار ہو جاتا ہے اور حرکت و فعالیت ختم ہو جاتی ہے۔ لہٰذا جو چیز انسان اور انسانی معاشرے کو متحرک رکھتی ہے وہ مسئلہ ولایت ہے جس کی قدر کرنی چاہیے اور اس کی حفاظت کرنی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button