ضلع کرم میں امن معاہدے کے باوجود لشکر جھنگوی دہشت گردوں کی فائرنگ پولیس اہلکار عاشق حسین شہید
پولیس اہلکار سید عاشق حسین کی شہادت، عوام کی مشکلات بڑھنے پر تشویش

شیعیت نیوز: ضلع کرم میں قلیل وقت کے لیے فائر بندی کے بعد حالات پھر بگڑنے لگے۔ امن معاہدے اور سیکیورٹی بڑھانے کے باوجود تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ لوئر کرم کے علاقہ توت پیالہ پر مسلح افراد نے بھاری و خودکار اسلحہ سے حملہ کر دیا۔ جوابی کارروائی پر مسلح افراد راکٹ، گولے، پیٹرول اور دیگر ہتھیار چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق بوشہر میں کل فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا نماز جنازہ پولیس لائین میں ادا کر دی گئی۔ شہید سید عاشق حسین کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ شہید پولیس اہلکار کی آبائی گاؤں نورکی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سیکورٹی فورسز کی بلوچستان میں کاروائی، لشکر جھنگوی کے 12 دہشتگرد ہلاک
پولیس اہلکار سید عاشق حسین کو گزشتہ روز بوشہرہ میں فائر بندی کے بعد ایک سنائپر نے دور سے گولی کا نشانہ بنایا تھا۔ شہید کے دو بھائی بھی اس سے قبل دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہو چکے ہیں، جبکہ اس حملے میں اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان بھی زخمی ہو گئے تھے۔
ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے کہا ہے کہ بار بار امن معاہدے کے خلاف ورزی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت اپنی رٹ قائم کر کے بد امنی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کرے۔ دو فیصد دہشت گردوں کا نزلہ عوام پر گرانے کے بجائے امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے۔ منظم سازش کے تحت پانچ لاکھ محصور آبادی کو مزید مشکلات میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔
سماجی رہنما یوسف لالا نے بھی چار ماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کی حالت زار پر تشویش ظاہر کی ہے۔