اہم ترین خبریںپاکستان

لگتا ہے پاکستان سے امن کا پرندہ اڑ چکا ہے، ادارے کہاں ہیں؟ علامہ مقصود ڈومکی

ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث شہری اور ہندو تاجر نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر عوام کو شدید تشویش ہے۔

بدامنی کے سبب نظام زندگی مفلوج ہو چکا ہے اور تاجر مزدور کسان شہری سبھی پریشان ہیں۔

چوری ڈاکے اغوا برائے تاوان روز کا معمول بن چکا ہے۔

یوں لگتا ہے جیسے امن کا پرندہ یہاں سے اڑ چکا ہے۔

بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث شہری اور ہندو تاجر نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں۔

لوگوں کی جان و مال اور جائیداد غیر محفوظ ہو چکی ہے۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ چوری، ڈکیتی اور گھروں میں ڈاکے بڑھتے جا رہے ہیں، جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

محسوس ہوتا ہے کہ یہاں جنگل کا قانون نافذ ہے اور ادارے کہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : گستاخ امام زمانہؑ کے مقدمے کی مدعی، وکیل اور گواہ کو قتل کی دھمکیاں، پولیس خاموش

جیکب آباد کے وسطی علاقے میں، سٹی تھانے کی حدود میں، سینما روڈ پر دن دہاڑے مسلح افراد نے دکاندار عطا محمد خارانی سے ایک لاکھ روپے نقد اور موبائل فون چھین لیا اور باآسانی فرار ہو گئے۔

روزانہ درجنوں ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

جن میں مسلح افراد باآسانی واردات کرکے نکل جاتے ہیں اور پولیس کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔

آخر ادارے کب حرکت میں آئیں گے؟ یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ہم حکومت سندھ، سندھ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اپنی پالیسی درست کریں اور شہریوں کے جان و مال کو محفوظ بنائیں۔

شہروں میں CCTV کیمرے کا نیٹ ورک بحال کیا جائے اور پولیس کا گشت بڑھایا جائے۔

بصورت دیگر ہم شہریوں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button