پاراچنار کے بیمار بچے دوا کو ترستے رہے، والد کا دل بے بسی سے چھلنی
کالعدم تنظیموں کی دہشتگردی کے باعث عوام دوائیوں کو ترس گئے، ریاست کی ناکامی پر سوالات

شیعیت نیوز: پاراچنار میں ایک والد اپنے بیمار بچے کے علاج کے لیے پورا بازار چھان چکا ہے، مگر دوا کی کمی کی وجہ سے "اگمینٹین سیرپ” جیسی معمولی دوا تک نہیں مل رہی۔ میڈیکل اسٹور مکمل طور پر خالی ہیں، اور وہاں ادویات کا ملنا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔
پاراچنار کے عوام، خاص طور پر بچے اور بوڑھے، صرف ادویات کی کمی کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ ملک اور ریاست اتنی لاچار اور کمزور ہے کہ چند کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دہشتگرد ادویات کی ترسیل کو روک رہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: بگن کے تکفیری دہشت گردوں کی ٹی ٹی پی میں شمولیت، پاکستان کی سالمیت کے خلاف نیا خطرہ
یہ ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ ریاست اور فوج اس مسئلے کے حل میں ناکام کیوں ہو رہی ہیں؟ سیکیورٹی فورسز کے ہوتے ہوئے بھی ادویات کی کمی کا شکار عوام حکومت سے سوال کر رہے ہیں کہ آخر کب انہیں انصاف اور بنیادی حقوق ملیں گے؟
پاراچنار کے عوام نے حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور ادارے اب بھی متحرک نہ ہوئے تو حالات مزید بگڑ سکتے ہیں، جس کے نتائج ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں۔