اہم ترین خبریںپاکستان

تکفیریوں کے حامی بیرسٹر سیف کی دہشتگردوں کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش بے نقاب، کانوائے حملہ مقدمہ میں معاویہ گروپ کے پانچ دہشتگرد نامزد

قافلے کو ٹل میں رکوا کر بگن مندوری میں ہونے والے دھرنے کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے ضلع کرم کے ڈی سی جاوید اللہ محسود جب بگن پہنچے تو ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی

 شیعیت نیوز:کرم میں کشیدگی ختم کروانے اور تین ماہ سے جاری محاصرے کے خاتمے کیلئے گذشتہ کئی ہفتوں سے کوہاٹ میں جاری شیعہ سنی مقامی اور گرینڈ جرگہ بالآخر ایک چودہ نکاتی امن معاہدہ پر متفق ہوگیا۔

جس کے تحت  ہفتے کو روڈ کھلوانا اور پاراچنار کو اشیائے خورد و نوش اور دیگر ضروری اجناس کی ترسیل کو یقینی بنانا تھا۔

فیصلے کا باقاعدہ انعقاد ہفتے کو صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کی سرپرستی اور مقامی سول اور فوجی حکام کے تعاون سے لگ بھگ 90 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو پاراچنار روانہ کرنا تھا

قافلے کو ٹل میں رکوا کر بگن مندوری میں ہونے والے دھرنے کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے ضلع کرم کے ڈی سی جاوید اللہ محسود جب بگن پہنچے تو ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی

جس میں ڈی سی کے علاوہ تین دیگر پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوگئے۔

ڈی سی کو سول ہسپتال علی زئی منتقل کیا گیا۔ اس سانحے میں دہشتگردوں پر پردہ ڈالنے کی جو کوشش بیرسٹر سیف نے کی۔

یہ بھی پڑھئیے: ایک گھنٹے میں پارہ چنار کے راستے کھولنے والے صوبائی عہدیدار اب کیوں چپ ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس

بیرسٹر سیف نے اپنی غلط بیانی سے اصل دہشتگردوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے.

جس سے کرم سمیت پورے ملک میں دہشتگردی کو شہہ مل جائے گی.

لہذا صوبائی مشیر کا عدالتی سطح پر مواخذہ کیا جائے۔

صدہ سے بگن کی جانب آتے وقت انتظار گاہ بگن کے مقام پر ڈی سی پر حملہ ہوا،ڈی سی کانوائے کے انتظامات چیک کرنے صدہ سے بگن آ رہے تھے۔

ڈی سی اسکواڈ پر دہشت گردوں نے انتظار گاہ بگن کے مقام پر حملہ کیا،حملہ کرنے والے 5 دہشت گرد مقدمہ میں نامزد،کمانڈر کاظم ، ریخمین ، حاجی ،قادر خان اور رحمان محمد سمیت 30 نامعلوم دہشتگردوں کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا۔

واقعے میں ڈپٹی کمشنر کرم اور 3 ایف سی اہلکاران زخمی ہوئے،زخمیوں کو ٹی ایچ کیو علیزئی کے بعد میں سی ایم ایچ ٹل پہنچایا گیا۔

ملزمان نے سرکاری افسران پر با ارادہ قتل حملہ کیا،ایف آئی ار میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل،

متعلقہ مضامین

Back to top button