اہم ترین خبریںدنیا

بشار الاسد حکومت کے خاتمے میں نیتن یاہو نے اسرائیلی مداخلت کا اعتراف کرلیا

نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

شیعیت نیوز: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے شام میں بشار الاسد کے زوال کو مشرق وسطیٰ کیلئے تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران کی مزاحمت کے محور کی مرکزی کڑی‘ توڑ دی گئی ہے۔

مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے دورے پر موجود اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسد کی تباہی اُن حملوں کا براہ راست نتیجہ ہے جو ہم نے اس کے حامیوں ایران اور حزب اللہ پر کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام نے پورے مشرق وسطیٰ میں ایک سلسلہ وار ردِعمل شروع کیا ہے اور اس جابرانہ حکومت سے آزادی کے خواہاں لوگوں کو بااختیار بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھئیے: شام میں دہشت گرد گروہوں کا دوبارہ فعال ہونا حزب اللہ کی حمایت کا سلسلہ منقطع کرنے کی کوشش ہے، تجزیہ نگار

نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 کا علیحدگی کا معاہدہ 50 سال سے جاری تھا، لیکن یہ کل رات ٹوٹ گیا۔ شامی فوج نے اپنی پوزیشنز چھوڑ دیں۔

ہم نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا کہ وہ ان پوزیشنوں پر قبضہ کر لیں تاکہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ دشمن افواج کی ممکنہ دراندازی کو روکا جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک عارضی دفاعی پوزیشن ہے جب تک کہ اس مسئلے کا کوئی مناسب حل نہیں مل جاتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button